شامی اور روہنگیا پناہ گزینوں کو کورونا سے شدید خطرات

186

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں پناہ گزینوں کی تعداد 3 کروڑ ہے اور بدقسمتی سے ان میں سے بیشتر ایسے حالات میں زندگی گزار رہے ہیں جو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے لیے خطرناک سمجھے جاتے ہیں۔ دوسری جانب عالمی امدادی گروپوں نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ مختلف علاقوں میں رہنے والے مہاجرین کے کیمپوں میں کورونا کے پھیلاؤ سے زبردست تباہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق بنگلادیش میں مقیم مسلمان روہنگیا پناہ گزینوں کی حالت زار توجہ طلب ہے۔ کسمپرسی کی حالت میں وقت گزارنے والے تقریباً 10 لاکھ افراد کو وبا کے خطرات کا سامنے ہے۔ مختلف کیمپوں میں رہنے والے افراد مستقل دوسرے مقامات پر آتے اور جاتے ہیں جو زیادہ خطرے کی بات ہے۔ اسی طرح شام میں بھی ادلب اور دیگر مقامات پر جنگ سے جان بچا کر پناہ حاصل کرنے والے اور ترکی اور یونان کی سرحد پر پھنسے پناہ گزینوں کی حالت بھی خراب ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد کی تعداد لاکھوں میں ہے اور عالمی برادری کو اس پر فوری توجہ دینا ہوگی۔