کراچی میں جزوی لاک ڈاؤن، نظام زندگی مفلوج

809

کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کراچی میں تعلیمی اداروں، ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کے بعد تجارتی و کاروباری مراکز بھی بند کردیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر سندھ حکومت کے فیصلوں کی روشنی میں شہرقائد میں جزوی لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے، تجارتی و کاروباری مراکز بند ہیں، مختلف علاقوں میں چھوٹی بڑی مارکیٹیں پولیس نے بند کروادی ہیں اور سڑکوں پر ٹریفک معمول سے کم ہے۔

لاک ڈاؤن کے باعث صدر الیکٹرانکس مارکیٹ، جامع کلاتھ، لائٹ ہاؤس، لی مارکیٹ، کپڑا مارکیٹ، آرام باغ فرنیچر مارکیٹ،  اکبر مارکیٹ سمیت متعدد مارکیٹیں بند ہیں تاہم میڈیسن مارکیٹ، طبی مراکز، میڈیکل اسٹورز، ہومیوپیتھک اسٹورز کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کی دکانیں کھلی ہیں۔

شہر میں اقتصادی و معاشی سرگرمیاں معطل ہونے کی وجہ سے نقل وحمل کم ہے اور لوگ گھروں تک محدود ہوگئے ہیں۔

سندھ حکومت نے گزشتہ روز اجلاس میں  بڑے فیصلے کرتے ہوئے آج سے 15 دن کے لیے تمام شاپنگ مالز ، ساحلی مقامات ، ریسٹورنٹس اور الیکٹرونکس مارکیٹ ، پبلک پارکس بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

 اسپتال حسب معمول کام کرتے رہیں گے جبکہ ان کی او پی ڈیز 15 دنوں کے لیے بند رہیں گی ، اس کے علاوہ انہوں نے ڈرائیونگ لائسنس برانچ کو بھی بند کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ تمام سرکاری دفاتر( ماسوائے لازمی سروس کے زمرے میں آنے والے صحت، اسپتال، واٹر بورڈ،بلدیات وغیرہ) جمعرات سے بند کردیے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے انٹر سٹی بس سروس بھی کل جمعرات سے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا کہ جن لوگوں کوبھی اپنے شہروں کو واپس جانا ہے وہ بندش سے پہلے واپس چلے جائیں جب کہ انٹرا سٹی بس سروس حسب معمول چلتی رہے گی۔مراد علی شاہ نے کہا کہ وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں اس کے پھیلائو کو روکنا ہے،اگر یہ وائرس پھیل گیا تو اسپتال کم پڑ جائیں گے۔