جرمنی ،ڈیڑھ ہزار پناہ گزین بچوں کو اپنانے پر تیار

551

برلن: جرمنی نے کہا ہے کہ یورپی یونین ان ڈیڑھ ہزار بچوں کو پناہ دینے پر غور کررہا ہے جو اس وقت یونان کے مہاجر کیمپوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جرمن حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ “یورپی یونین نے انسانی بنیادوں پر ان بچوں کو پناہ دینے کے لیے “اجتماعی خواہش” ظاہر کرتے ہوئے غور کیا۔ جرمنی بھی ڈیڑھ ہزار پناہ گزین بچوں کو اپنانے میں اپنا حصہ ڈالے گا۔

Image result for germany accept 1.5 refugees

ادھر تارکین وطن کے بحران کے دوران ترک صدر رجب طیب اردوان پیر کو برسلز میں یورپی یونین کے رہنماؤں سے بات چیت کیلئےپہنچے ہیں۔

جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کی ملاقات کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ “ہم یونان کے جزیرے پر پھنسے ایک سے ڈیڑھ ہزار پناہ گزین بچوں کے معاملے پر یونان کی حکومت کی مشکل انسانی صورتحال میں مدد کرنا چاہتے ہیں”۔

Image result for turkey refugees from greece

دوسری جانب یونان کے جزیرے پرپھنسے تارکین وطن کے بچوں کے حوالے سے تشویش اس لیے بڑھی کہ ان میں سے اکثر کو طبی امداد کی ضرورت ہے جبکہ بہت سے بچوں کے ساتھ ان کے والدین یا سرپرست موجود نہیں ہیں۔یورپی یونین پر ان بچوں کو پناہ دینے کیلئے اس وقت دباؤ بڑھا جب ترک حکومت نے یونان کی جانب جانے والے تارکین وطن کو روکنے سے انکار کردیا۔

اے ایف پی کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران تارکین وطن نے یونان کی سرحد کی جانب بڑھنے کی کوشش کی جبکہ یونانی پولیس نے ان کو واپس ترکی میں دھکیلنے کیلئے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ سال 2016 میں ترکی اور یورپی یونین کے درمیان تارکین وطن کو روکنے کیلئے اربوں یورو کی امداد دینے ترک حکام کو دینے کا معاہدہ ہوا تھا۔

Image result for turkey refugees from greece

یاد رہے کہ ترک حکومت الزام عائد کیا تھا کہ یورپی یونین نے اپنے معاہدے کا پاس نہیں کیا۔