حکومت کو صرف نواز شریف کی فکر ہے،وہ صحت مند نہ ہو جائیں، رانا ثنااللہ

372

لاہور:مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ حکومت کو صرف نواز شریف کی فکر ہے کہ وہ صحت مند نہ ہو جائیں۔

انسدادِ منشیات کی خصوصی عدالت کے جج شاکر حسن نے رانا ثنا اللہ کیس کی سماعت کی، عدالت نے گواہوں کے بیانات کی درخواست پر فریقین کے وکلاء کو بحث کے لیے طلب کر لیا۔

سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللّٰہ نے گواہوں کے بیانات کی کاپی فراہم کرنے کی درخواست عدالت میں جمع کروا دی جبکہ عدالت میں رانا ثناء اللّٰہ کے شریک ملزم عثمان فاروق نے نئے وکیل کا وکالت نامہ جمع کروا دیا۔

فاضل جج نے وکلاء سے سوال کیا کہ ملزمان پر فردِ جرم عائد کرنی ہے؟ جس پر وکلاء نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمیں تمام کیس پڑھنا ہے اس کے بعد فردِ جرم عائد کی جائے۔

اے این ایف کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزمان کے وکلاء فردِ جرم عائد کرنے سے متعلق عدالتی وقت ضائع کر رہے ہیں، فردِ جرم عائد ہو تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔

بعدازاں عدالت نے رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف منشیات کیس کی سماعت 28 مارچ تک ملتوی کر دی۔

انسداد دہشتگردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتھے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ  مجھے گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا گیا، اے این ایف کا تھانا ٹارچر سیل بنارہا، فیصل آباد کے منشیات فروشوں کو میرے خلاف گواہی کیلئے بلوایا گیا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہمارے وکلا نے ان گواہوں کے رکارڈ کئے گئے بیانات کی نقول مانگی ہیں ، کاغذات میں کسی گواہ کا بیان شامل نہیں اور وہ بیانات اے این ایف کےکام کےنہیں نکلے۔

لیگی رہنما نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے بارے میں کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام کو منہگائی کے سوا کچھ نہیں دیا، حکومت کو عوام کی کوئی فکر نہیں، اس وقت ملک میں منہگائی کا طوفان برپا ہے۔

رانا ثنا اللہ نے عورت ماچ کے حوالے سے کہا کہ میرا جسم میری مرضی کے نعرے کی تشریح درست نہیں کی جا رہی ہے، خواتین کو زندگی کے ہر شعبے میں مساوی حقوق ملنے چاہئیں، انہیں ان کا حق بھی ملنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام اپوزیشن نے2020 کو مشترکہ طور پر مڈ ٹرم انتخابات کا سال قرار دیا ہے تاہم سابق وزیر اعظم کے حوالے سے کہا کہ حکومت کو صرف نواز شریف کی فکر ہے کہ وہ صحت مند نہ ہو جائیں اور سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف اس ماہ کے آخر میں وطن واپس آ کر اپنا کردار ادا کریں گے۔