عورت کی خوشیاں اس کے خاندان سے منسلک ہیں، دردانہ صدیقی

733

جماعت اسلامی خواتین کی مرکزی جنرل سیکریٹری دردانہ صدیقی نے کہا ہے کہ عورت کی خوشیاں اس کے خاندان سے منسلک ہیں ، پرسکون زندگی کے لیے خاندان کی بقاء ضروری ہے ، مغربیت اور محکومیت سے بچنے کا راستہ صرف اور صرف محمد ٌکا نظام ہے۔

تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی حلقہ خواتین کے تحت باغ جناح میں ہونے والی خواتین کنونشن سے خطاب کرتے ہوئےدردانہ صدیقی نے کہاکہ دین اسلام کی تعلیم درخشاں تعلیم کی نوید ہے ، اسلام نے خواتین کے جملہ حقوق کے ضمانت دی ہے ،افسوس کہ اسلامی تعلمات سے ناآشنائی اور دوری کے سبب آج کے معاشرے میں عورت کو کئی چیلنج درپیش ہیں ، بنیادی مسئلہ نظام کا ہے ،ترجیحات کی عدم موجودگی ،انصاف کی عدم فراہمی کا ہے ، ناانصافی جہاں بھی ہوگی پورے معاشرے میں بگاڑ کا سبب بنے گی ۔آج ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اپنے معاشرے سے لے کر دنیا کے تمام خواتین کو اسلام کے روشن نظام سے آشنا کرائیں۔

انہوں نےمزید کہا کہ جماعت اسلامی حلقہ خواتین 70سالوں سے معاشرے میں فلاح و بہبود اور دینی تعلیم و ترویج کے فرائض انجام دے رہی ہیں ۔خواتین نے قدرتی آفات میں بروقت پہنچ کر بچوں اور خواتین کی مد کی ہے ،اس وقت رفاہی کام کا ملک میں سب سے بڑا نیٹ ورک جماعت اسلامی کا کام کررہا ہے ۔خواتین کو باعزت روزگار کی فراہمی ہنر مندی کے پروجیکٹ الخدمت کے تحت منعقد کیے جاتے ہیں ، بے سہارا بچوں کے لیے سکونت گواشہ عافیہ کی صورت میں موجود ہے ، جب کہ جیلوں میں بھی بچوں اور خواتین کے لیے کام کیے جاتے ہیں ،دعوتی دین ،اصلاحی معاشرہ سمیت خاندان نظام کی اصلاح کے پروگرام پورے ملک میں جاری ہے ، جب بھی جماعت اسلامی خواتین پر عوام نے اعتماد کیا ،انہوں نے خواتین کی بہبود کے لیے مؤثر کردارادا کیا ،2002تا 2007کی اسمبلی میں جماعت اسلامی خواتین کا شمار ٹاپ ٹین میں شمار ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ راشدہ رفعت نے پارلیمنٹ میں جہیز کے خاتمے کے لیے بل پیش کیا جسے منظور بھی کرلیا گیا لیکن اب تک عملدرآمد نہیں کیا گیا ،عورت کے تحفظ کا بل، خاندان کے استحکام کابل، ٹرانسپورٹ میں خصوصی تحفظ کا بل ،کاروکاری سمیت دیگر کے خاتمے کے لیے خواتین رہنما پارلیمنٹ میں بل پیش کرتی رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان جیسے پسماندہ صوبے میں جماعت اسلامی خواتین نے تعلیم کو عام کرنے کے لیے مؤثر کردار اداکیاہے ۔