تعلیم و تربیت نسلوں کی پرورش کا کام ہے ، محمد حسین محنتی

608

مٹیاری(نامہ نگار )جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ تعلیم و تربیت نسلوں کی پرورش کا کام ہے۔ علما و دینی مدارس نے ہمیشہ نظریاتی سرحدوں کی حفاظت اور اصلاح معاشرہ کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ غریب اور بے سہارا لوگوں کی مدد کر کے اسے معاشرے کا کارآمد شہری بنانا ملک و قوم کی خدمت اور رب کی رضا کا بہترین ذریعہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے معروف دینی درسگاہ جامعہ اسلامیہ منصورہ سندھ میں اساتذہ کرام کی نشست سے خطاب اور الخدمت سندھ کے تحت ہالا میں قائم آغوش سینٹر (یتیم خانہ) کے تعمیراتی کام کے دورے کے دوران کیا۔12 کروڑ سے زاید رقم کی لاگت سے تعمیرہونے والے اس آغوش سینٹر میںسندھ بھر سے 200 یتیم بچوں کی بہترین تعلیم وتربیت اور قیام وطعام کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ہاسٹل کے ساتھ ہی مسجد سعید کا کام بھی تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ صدر مدرس جامعہ منصورہ شیخ الحدیث آغا محمد مینگل، مدیر جامعہ مولانا محمد احسن بھٹو، پروفیسر ڈاکٹر محمد اسحق منصوری ، سابق رکن مرکزی مجلس شوریٰ حافظ لطف اللہ بھٹو،امیرضلع مٹیاری مولانا فقیرمحمد لاکھو اورصوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہدچنابھی اس موقع پرموجود تھے۔ محمد حسین محنتی نے کہا کہ جماعت اسلامی کا انتخابات میں حصہ لینا اور حکومت کا حصول صرف ایک ٹول تو ہو سکتا ہے مگر اصل مقصد و منزل تعلیمی انقلاب، شریعت کا نفاذ ہے۔ جس کے لیے جماعت اسلامی اپنے قیام کے اول روز سے کوشاں ہے۔ صوبائی امیر نے کہا کہ جامعہ منصورہ سندھ 70 سال سے اپنی خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ملک بھر سے بچے یہاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں،یہاں سے فارغ ہونے والے بچے ملک کے اندر اورباہرزندگی کے مختلف شعبہ جات میں فرائض سرانجام دے رہے ہیں مگر ابھی کام باقی ہے۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ طلبہ کے اندر دینی و تعلیمی شعور پختہ کریں اور مقصد زندگی سے آگاہی کے ساتھ انہیں اقامت دین کی جدوجہد کے لیے تیار کیا جائے تاکہ بانی پاکستان قائد اعظمؒ کا اسلامی جمہوری و فلاحی ریاست کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکے۔