کوٹری:بلدیاتی نظام غفلت کے باعث شہر گندگی کے ڈھیر میں تبدیل

102

کوٹری(نمائندہ جسارت)بلدیاتی حکام کی مبینہ غفلت ولاپروائی کے سبب کوٹری میں گندگی وکچرے کے ڈھیڑ لگ گئے-دم توڑتا سیوریج نظام بھی مفلوج،گلی کوچوں میں نالی اور گٹر ابل پڑے، صوبائی بجٹ میں کوٹری کے ڈرنیج اسکیم کیلیے مختص رقم سیاسی چپلقش کی بھینٹ چڑھ گئی،دو سال گزرنے کے باوجود پیپلزپارٹی کے بلدیاتی نمائندے بھی مؤثر کارکردگی دکھانے میں مکمل ناکام،شہریوں میں غم وغصہ کی لہر-تفصیلات کے مطابق بلدیاتی حکام کی مبینہ غفلت ولاپروائی کے سبب کوٹری میں گندگی وکچرے کے ڈھیڑ لگ چکے ہیں 40 سالہ پرانا دم توڑتا سیوریج نظام بھی مفلوج بن چکا ہے جس کے سبب کوٹری کے گنجان آباد اور تجارتی وشہری علاقوں میں نالیوں اور گٹروں کا غلیظ پانی ابل کر سڑکوں پر جمع ہونا معمول بن چکا ہے گلی کوچوں میں سیوریج کا پانی جمع ہونے سے شہریوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے-سندھ حکومت کی جانب سے صوبائی بجٹ 2017-18ء میں کوٹری کیلیے نکاسی آب کی اسکیم کیلیے 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے مگر سیاسی چپلقش کے سبب مختص رقم کا اجراء￿ ممکن نہیں ہوسکا تھا امسال بھی سندھ حکومت نے مذکورہ اسکیم کیلیے منظوری نہیں دی ہے جس کی وجہ سے ضلع جامشورو کا ہیڈکوارٹر شہر کوٹری بنیادی سہولت سے محروم بنا ہوا ہے۔دوسری طرف پیپلزپارٹی کے بلدیاتی نمائندے بھی مؤثر کارکردگی دکھانے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں-گزشتہ 2سالوں کے دوران کوٹری میں صحت وصفائی کا نظام بہتر ہونے کے بجائے زوال پذیر ہوتا گیا اور عوامی مسائل حل کرنے میں بلدیاتی نمائندوں نے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا۔بلدیاتی نمائندے سیاسی چپلقش اور دھرے بندی کے سبب دو حصوں میں بٹ چکے ہیں اوربلدیاتی نمائندوں کی عوامی مسائل میں عدم دلچپسی کے باعث شہریوں میں غم وغصہ پایا جاتا ہے۔کوٹری کے شہری وسماجی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری نکاسی آب اسکیم کو منظور کرکے فنڈز کا اجرا کیا جائے۔