آٹھویں کے پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کے تحت امتحانات کے خاتمے کے اعلان خوش آئند ہے

293

لاہور (نمائندہ جسارت) پنجاب ٹیچر ز یونین کے مرکزی صدر چودھری محمد سرفراز ، سید سجاد اکبر کاظمی، رانا لیاقت علی و دیگر نے صوبائی وزیر تعلیم کی طرف سے آئندہ آٹھویںکے پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کے تحت امتحانات کے خاتمے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے طلبہ میں اسکول چھوڑنے اور منفی رحجانات میں کمی واقع ہوگی۔ آٹھویں میں فیل ہونے والے اکثر طلبہ اسکول چھوڑنے پر مجبور ہوجاتے تھے اور بعض امتحان میں کامیابی کے لیے ناجائز ذرائع کے استعمال کو ترجیع دیتے تھے۔ پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کے نظام امتحان کی وجہ سے بچوں میں نقل کے رحجان میں اضافہ ہوا اور کمزور نتائج پر اساتذہ کو ملنے والی سزائوں اور ضلعی آفیسرز بھی اپنی رینکنگ کے لیے ذہنی دبائو کا شکار تھے۔ پنجاب ایگزمینیشن کمیشن کی وجہ سے طلبہ میں رٹا ازم کو فروغ ملا اور تحریری سوالات حل کرنے کے رحجان میں کمی واقع ہوئی۔ پنجاب ایگزامینشن کمیشن کے امتحانات کے خاتمے سے اساتذہ کو اضافی امتحانی بوجھ سے نجات ملے گی ۔ پنجاب ایگزامینیشن کمیشن اور پبلشر گٹھ جور سے چھٹکار ا حاصل ہوگا جو ہر سال امتحانی گائیڈز ، ٹیسٹ پیپرز کی فروخت سے کڑوڑوں روپے کماتے تھے۔پانچویں اور آٹھویں کے پیک امتحانات کے خاتمے سے طلبہ کو پڑھائی کے لیے تقریباً 30 یوم اضافی ملیں گے۔تعلیمی تسلسل بھی برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ معروضی کی بجائے انشائیہ اور تخلیقی سوالات پر مشتمل معیار ی پرچہ جات کے امتحانات لیے جائیں۔ پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کو ختم کرکے اسیسمینٹ کی ذمے داری اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر کو سونپی جائے ۔