زرداری کو10پرسنٹ کہنے پرقومی اسمبلی میں دھینگا مشتی

233

اسلام آباد (نمائندہ جسارت) قومی اسمبلی میں آصف علی زراری کو مسٹر 10 پرسنٹ کہنے پرایوان میں ہنگامہ ہوگیا۔اجلاس میں وفاقی وزیرتوانائی عمر ایوب نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ایک صدر ہوتے تھے جو مسٹر10 پرسنٹ مشہور تھے جس پر پیپلز پارٹی کے ارکان طیش میں آگئے۔ بلاول سمیت دیگر اراکین نے وزیرتوانائی عمر ایوب کی تقریر کے دوران شدید احتجاج کیا اور ان کی نشست کا گھیراؤ کرلیا۔ اس دوران پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے اراکین آمنے سامنے آگئے اور کافی دیر تک کھنچا تانی ہوتی رہی جب کہ نویدقمر کر روکنے کے لیے جانے والے آغا رفیع اللہ حکومتی ارکان سے گتھم گتھا ہوگئے۔عمر ایوب نے کہا کہ میں نے تو کسی کا نام نہیں لیا جس پر پیپلز پارٹی اراکین نے ایوب ڈکٹیٹر مردہ باد کے نعرے بھی لگانے لگے۔سابق وزیراعظم اورپیپلزپارٹی کے سینئر رہنما راجا پرویز اشرف نے پارلیمان کے مشترکہ سیشن کے بائیکاٹ کی دھمکی دے دی۔ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے اجلاس کی کارروائی 10منٹ کے لیے معطل کی تاہم ہنگامہ جاری رہنے پر اجلاس ہی ملتوی کردیا۔قبل ازیں وزیر توانائی نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حفیظ شیخ نے تفصیل سے اعدادو شمار کے ساتھ بات کی، دوسری طرف بدقسمتی سے اپوزیشن نے بغیر دلیل کے بات کی، اپوزیشن کو سمجھنا ہوگا کہ حقائق سے آپ آنکھ نہیں چرا سکتے، خیال تھا ماضی کی غلطیوں پر شرمندہ ہو کر اچھی تجاویز دیں گے۔ عمر ایوب کا کہنا تھا زیادہ نوٹ چھاپنے کا خمیازہ عمران خان حکومت نے بھگتا، اپوزیشن کے ارکان اپنا ماضی بھول گئے ہیں، ن لیگ نے 5 سال میں 101 فیصد زیادہ نوٹ چھاپے، ن لیگ 30 ہزار ارب قرض چھوڑ کرگئی، پیپلزپارٹی حکومت نے قرض 15 ہزار ارب تک پہنچا دیا، 30 ہزار قرض لینے کا خمیازہ سب بھگت رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے مزید کہا پیپلزپارٹی نے وہ معاہدے کیے جو آج گلے پڑے ہوئے ہیں، رینٹل پاور پلانٹ کا بھی خمیازہ پاکستان نے بھگتا، سابق حکومت نے بجلی چوری پر قابو نہیں پایا، کرپشن کی وجہ سے یہ لو گ پھنس گئے، اس وجہ سے چیخ رہے ہیں، ماضی میں کاشتکاروں کو چکما دیا گیا، ماضی میں صنعتوں کا بیڑاغرق کر دیا گیا۔بعد ازاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ پی ٹی آئی اور آئی ایم ایف مہنگائی ڈیل کو ہم نہیں مانتے ۔ انہوں نے مشیر خزانہ حفیظ شیخ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئی ایم ایف کے نمائندے ہوسکتے ہیں،ہم عوامی نمائندے ہیں۔ بلاول کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدے سے کوئی مثبت تبدیلی نہیں آئی،جس تیزی سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوا اور 15 ماہ میں جتنا قرض لیا گیا ماضی میں اتنا قرض کبھی نہیں لیا گیا، پیپلزپارٹی اورعوام کا مطالبہ ہے کہ پی ٹی آئی ایم ایف کے معاہدے کوپھاڑ دو ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس میں 400 ارب کا شارٹ فال ہے، اس ملک کا ہر طبقہ پریشان ہے، عوام کا معاشی قتل ہورہا ہے،خوراک کی مہنگائی ایک سال میں 78 فیصد بڑھی، کراچی میں ایک شخص نے خودکشی کی کیونکہ وہ بچوں کے کپڑے نہیں خرید سکتا تھا۔چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ کسانوں اور مزدوروں کا معاشی قتل ہو رہا ہے ،حکومت تنقید پر ذاتیات پر آجاتی ہے اور گالیاں دیتی ہے ،یہ حکومت گالم گلوچ اور ماضی میں رہنے کی عادی ہے۔بلاول کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ دوبارہ معاہدے کیے جائیں،آپ نالائق اور نااہل ہیں، حکومت نہیں چلاسکتے، افسوس کہ حکومت حقیقت پر بات نہیں کرتی۔