کراچی سرکلر ریلوے کے روٹ پر رہائشی عمارتوں کو گرانا مسئلہ ہے، وزیر بلدیات

501

کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہاہے کہ کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کے راستے میں آنے والی جن عمارتوں میں لوگ مقیم ہیں انہیں گرانا ایک مسئلہ ہے، خالی عمارتوں کو فوری طور پر گرادیا جائے گا،

کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ کے سی آر کے روٹ میں خالی عمارتوں کو فوری طور پر گرا دیا جائے گا،اس متعلق سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کیا جائے گا،

صوبائی وزیر نے کہا کہ جن عمارتوں میں لوگ مقیم ہیں انہیں گرانا ایک مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ راشد منہاس روڈ پر قائم عمارت (مون گارڈن) کی زمین جس دور میں دی گئی وہ سب کو معلوم ہے، اسے بھی فوری طور پر گرائیں گے،

وزیر بلدیات کا مزید کہا کہ بلدیاتی اداروں میں کالی بھیڑوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے کیس میں ریلوے کی زمین پر بنے پلازے ایک ہفتے میں گرانے کا حکم دیا ہے،

جمعرات کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ حکومت چاہتی ہی نہیں کہ سرکلر ریلوے چلے، ہمارے پاس اب توہین عدالت کی کارروائی کا راستہ رہ گیا ہے بس،

اس موقع پر سیکرٹری ریلوے نے عدالت کو بتایا کہ ہم تاخیر نہیں کررہے جو ذمہ داری ہے پوری کررہے ہیں، ہم نے تو آزمائشی طور پر بھی سرکلر ریل چلانے کی پیشکش کی تھی،

عدالت کے استفسار پر سیکرٹری ریلوے نے بتایا کہ منصوبہ مکمل ہونے میں سندھ حکومت رکاوٹ ہے، اس پر کمشنر کراچی نے کہاکہ ہمارے پاس کچھ نہیں ہے، جو بھی ہے ریلوے کے پاس ہے۔