بی جے پی کے رکن پارلیمان نے مساجد گرانے کی دھمکی دیدی

190
نئی دہلی: بی جے پی کے رہنما پرویش ورما انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں کے خلاف زہر اگل رہے ہیں

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں حکمرا ں جماعت نے متنازع قانون کے بعد اب ہندؤں کو مسلمانوں پر حملے کے لیے اکسانا شروع کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق نئی دہلی کے انتخابات کے قریب آتے ہی مودی سرکار نے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کردیے ہیں۔ بی جے پی کے رکن پرویش ورما کا کہنا تھا کہ شہریت قانون کے خلاف نئی دہلی کے شاہین باغ میں موجود مظاہرین اب زبردستی ہندؤں گھروں میں داخل ہوکر خواتین کو نشانہ بنائیں گے۔ انتہاپسند رکن کا کہنا تھا کہ اگرنئی دہلی میں بی جے پی کی حکومت آئی تو شاہین باغ میں کوئی بھی مظاہرہ کرنے والا زندہ نہیں بچے گا۔ پرویش ورما نے دھمکی دی کہ مساجد کا نام و نشان مٹادیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام انتخابات میں اپنی سابقہ رائے تبدیل کریں، بصورت دیگر نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ آپ کو بچانے نہیں آئیں گے۔ چند روز قبل بی جے پی کے رہنما انوراگ ٹھاکر نے ریلی کے شرکا سے تقریر کرتے ہوئے مظاہرین کو ملک کا غدارقرار دے کر گولی مارنے کا مطالبہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس 11دسمبر کو بھارتی پارلیمان سے شہریت ترمیمی قانون منظور ہوا جس کے تحت 31دسمبر 2014سے قبل 3پڑوسی ممالک سے بھارت آنے والے ہندوؤں، سکھوں، بدھ متوں، جینز، پارسیوں اور عیسائیوں کو بھارتی شہریت دی جائے گی۔ بل کی مخالفت کرنے والی سیاسی جماعتوں اور شہریوں کا کہنا تھا کہ اس کے تحت 1971ء میں غیر قانونی طور پر بنگلادیش سے آنے والے ہندو تارکین وطن کو شہریت دی جائے اور یہ 1985ء کے آسام معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ لوک سبھا اور راجیا سبھا کی جانب سے متنازع شہریت ترمیمی بل منظور کرنے کے بعد سے ملک بھر میں خصوصاً ریاست آسام میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔