ٹرمپ کشمیریوں کی نسل کشی رکوانے میں کردار ادا کریں، صدر آزاد کشمیر

804
اسلام آباد: صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان مقبوضہ وادی کی صورتحال پر پریس کانفرنس کررہے ہیں

اسلام آباد (صباح نیوز) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرانے کے لیے ثالثی سے قبل کشمیریوں کی نسل کشی بند کرانے اور وہاں انسانیت کے خلاف جرائم کو رکوانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ پاکستان اور جموں وکشمیر کے عوام نے ثالثی سمیت تمام دوسرے پرامن ذرائع سے مسئلہ کشمیر کے حل کی ہمیشہ حمایت کی ہے اور یہ واضح کیا ہے کہ کسی تیسرے فریق کی ثالثی یا کسی اور پرامن ذریعے سے تنازع کے حل کی کوشش سلامتی کونسل کی کشمیر کے حوالے سے قراردادوں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے دفعہ 33 کے فریم ورک کے اندر ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے ثالثی کی کوشش کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ مسئلہ کشمیر کے تینوں فریق پاکستان، بھارت اور جموں وکشمیر کے عوام کو اس عمل کی حمایت حاصل ہو، اس وقت ثالثی یا بات چیت کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے حالات سازگار نہیں۔ ان کا کہناتھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ کشمیری محاصرے میں ہے، ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں بند کردیا گیا ہے، خواتین کی آبرو ریزی ہو رہی ہے، تمام حریت پسند قیادت جیلوں میں بند ہے، ان حالات میں ثالثی کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو سکتی، مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے دنیا کے بااثر اور طاقت ور ممالک لا تعلق نہیں رہ سکتے، ڈونلڈ ٹرمپ بھارت کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات اور اپنا عالمی اثر و رسوخ استعمال کر کے مسئلہ کشمیر حل کرانے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات کسی صورت نہیں ہونے چاہئیں کیونکہ بھارت نے ایسے مذاکرات کو ہمیشہ کشمیرپر اپنے ناجائز قبضے کو دوام بخشنے اور کشمیریوں کو دھوکا دینے کے لیے استعمال کیا ہے۔