کمشنر کراچی کے انسپکٹرز شہر میں رشوت لینے میں مصروف

339

کمشنر کراچی کے انسپکٹرز کو کھلی چھوٹ مل گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں کمشنر کراچی کی ٹیم کے ممبرزکسی بھی علاقے کا انتخاب کرکے دھڑلے سے ماہانہ رشوت نہ دینے والے دودھ فروشوں کو محض اپنا خوف بیٹھانے کے لئے موقع سے گرفتار کرکے علاقہ تھانہ منتقل کرنے کے بعد سازباز کرکے فی دکاندار کم ازکم 10,000روپے لینے کے بعد ان گرفتار افراد کو رہا کر دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ سلسلہ محض دودھ فروشوں تک ہی محدود نہیں بلکہ اس دکھاوے کی آڑ میں سبزی فروش، گوشت فروشوں کو بھی حراساں کرنے کا یہ عمل جاری ہے جس میں علاقہ پولیس اور کمشنر کراچی کے انسپکٹرز کی ملی بھگت سے یہ سلسلہ کراچی کے دیگر چھوٹے علاقوں میں جاری وساری ہے۔

اس حوالے سے کنزیومر حقوق کے دعویدار این جی اوز بھی کسی قسم کی عملی اقدامات کروانے میں کراچی جیسے میگا سٹی میں اب تک ناکام نظر آرہی ہے کیونکہ موجودہ کمشنر کراچی محض زبانی کلامی ہی ہدایات اور میٹنگززکرتے دکھائی دیتے ہیں اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کےکیا کوئی سرکاری اتھارٹی شہر قائد میں اس سارے معاملے کو عملی طور پر دیکھے اور عملی روک تھام کے لیے اقدامات کرے۔