اپوزیشن کا اسیر ارکان کولانے تک قومی اسمبلی کے بائیکاٹ کا اعلان

178

اسلام آباد(خبرایجنسیاں+مانیٹر نگ ڈیسک) اپوزیشن رہنماؤں نے اسیرارکان کولانے تک قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت سے انکارکرتے ہوئے واک آؤٹ کردیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے قومی اسمبلی سے اسیرارکان کولانے تک اجلاس میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے واک آؤٹ کردیا۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے احکامات پر عملدرآمد کے لیے ہی احتجاج کررہے ہیں، پروڈکشن آرڈرپرعمل درآمد کیوں نہیں ہورہا، خواجہ سعد رفیق کو اجلاس میں لانے میں کون رکاوٹ ہے جب کہ رانا ثنا اللہ کے پروڈکشن آرڈرجاری کیوں نہیں ہو رہے۔وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان اپوزیشن کو منانے کی کوشش کرتے رہے لیکن اپوزیشن نے واک آؤٹ کا فیصلہ برقرار رکھا جس کے نتیجے میں ایوان کی کارروائی پیر4 بجے تک ملتوی کردی گئی ہے ۔ قبل ازیں اپوزیشن کے احتجاج کے بعد ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے وزیر مملکت علی محمد خان سے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے ارکان ایوان سے واک آئوٹ پر ہیں‘ ان کو منانے کے لیے اپنے ساتھ بعض سینئر وزراء کو ساتھ لے جائیں تاکہ ایوان کی کارروائی احسن انداز میں ہم آگے بڑھا سکیں جس پر وزیر مملکت علی محمد خان نے ڈپٹی اسپیکر کی ہدایت پر وفاقی وزراء مراد سعید اور عمر ایوب سے کہا کہ وہ اپوزیشن کو منانے کے لیے ان کے ساتھ چلیں تو دونوں وفاقی وزراء نے علی محمد خان کے ساتھ جانے سے انکار کردیا، اس کے بعد علی محمد خان پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر کو ساتھ لے کر اپوزیشن کے پاس گئے۔علاوہ ازیںجمعہ کے اجلاس میں وزیرپیٹرولیم نے حکومت کے پہلے سال کے دورانپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اتارچڑھاؤ کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 بار اضافہ جبکہ11 بار کمی کی گئی۔ پیٹرولیم ڈویژن کے اعداد و شمار کے مطابق حکومت نے ایک سال میں پیٹرولیم ٹیکسوں کی مد میں 206 ارب 28 کروڑروپے عوام کی جیبوں سے نکلوا لیے،حکومت ڈیزل پرفی لیٹر45 روپے 75 پیسے ٹیکس وصول کررہی ہے،پیڑول پر35 روپے، مٹی کے تیل پر 20 روپے اورلائٹ ڈیزل پر14 روپے 98 پیسے فی لیٹر ٹیکس وصولی ہورہی ہے۔