کراچی: ٹائیفائیڈ کی ویکسین سے متعدد بچوں کی حالت غیر ہوگئی

420
کراچی: ٹائیفائیڈ ویکسین سے متاثرہ بچے الخدمت اسپتال اورنگی میں زیر علاج ہیں جبکہ ایک پولیس اہلکار اسپتال عملے سے تفصیلات معلوم کررہا ہے

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اورنگی ٹاؤن میں نجی اسکول میں بچوں کو ٹائی فائیڈ انجکشن لگانے سے 20 سے زائد بچوں کی حالت خراب ہوگئی، 2 بچوں کی حالت تشویش ناک، والدین کا اسکول انتظامیہ کے خلاف احتجاج و نعرے بازی، اسکول میں توڑ پھوڑ، الخدمت اسپتال اورنگی ٹاؤن میں لائے جانے والے 14 سے زائد بچوں کو ٹائی فائیڈ انجکشن لگنے کے بعد قے ،تیز بخار، پیٹ میں درد، ریشز اور غنودگی کا سامنا تھا، واقعے کے فوری بعد ضلع غربی کے چیئرمین اظہار احمد، ڈپٹی کمشنر فیاض سولنگی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر الخدمت اسپتال پہنچ گئے، والدین کو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی، اسپتال کے ایڈمنسٹریٹر محمد لئیق خان سے ملاقات ‘ معلومات حاصل کیں۔ تفصیلات کے مطابق وہائٹ ہاؤس گرامر اسکول اورنگی (سابق نارویجن اسکول) سیکٹر ساڑھے 11 میں اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم یونیسیف کے تحت جاری انسداد ٹائیفائیڈ مہم میں بچوں کو انجکشن لگائے گئے تھے جس کے بعد بچوں کی حالت خراب ہونے لگی جس پر ان بچوں کو فوری طور پر الخدمت اسپتال اورنگی ٹاؤن، سندھ گورنمنٹ قطر اسپتال اور عباسی اسپتال لے جایا گیا۔ والدین اپنے بچوں کی طبیعت خرابی کی اطلاع سن کر فوری طور پر اسکول پہنچ گئے اور انہوں نے اسکول انتظامیہ کے خلاف احتجاج اور نعرے بازی شروع کر دی۔دوسری جانب الخدمت اسپتال اورنگی ٹاؤن کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر روح الامین کا کہنا ہے کہ الخدمت اسپتال میں ایک اسکول کے 14 بچے لائے گئے جن کو تیز بخار، پیٹ میں درد، ریشیز اور غنودگی کا سامنا تھا۔ ڈاکٹر روح الامین کے مطابق ان بچوں کو یہ شکایات ٹیکا لگنے کے بعد پیدا ہوئیں۔پروجیکٹ ڈائریکٹر ٹائی فائیڈ پروگرام ڈاکٹر اکرم سلطان کے مطابق یہ عام سی بات ہے، ویکسین محفوظ ہے اور نقصان نہیں پہنچا سکتی، تمام بچے صحت مند ہیں۔ڈاکٹر اکرم سلطان کا کہنا ہے کہ اورنگی ٹاؤن میں ٹی سی وی مہم سے متعلق خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے، یہ ویکسین محفوظ ہے اور نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ ڈاکٹر اکرم سلطان کا کہنا تھا کہ ویکسین لگنے والے تمام بچے صحت مند ہیں، والدین اپنے 9 ماہ سے 15 سال تک کے بچوں کو ویکسین لگوائیں۔ ڈاکٹر اکرم سلطان کا مزید کہنا تھا کہ یہ عام سی بات ہے کہ چھوٹے بچے انجکشن لگوانے سے ڈرتے ہیں، ہو سکتا ہے کہ بچے ساتھ والے بچوں کو دیکھ کر ڈر گئے ہوں۔