پاکستان کی جانب سے مضبوط اور اہم فیصلوں کی ضرورت ہے، سید علی گیلانی کا خط

289

سرینگر: حریت رہنما سید علی گیلانی نے پاکستان کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت بھارت کے ساتھ تمام معاہدے منسوخ کر کے اقوام متحدہ سے رجوع کرے۔

آل پارٹیز حریت کانفرس (اے پی ایچ سی) کے سربراہ  سید علی گیلانی نے وزیراعظم عمران خان کو ایک خط لکھا ہے۔

خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان حکومت کو کل جماعتی پارلیمانی میٹنگ طلب کرنی چاہیے۔

خط میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کے جانب سے متنازع علاقے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنے پر مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح  پر اجاگرکرنے پر  آپکی اقوام متحدہ میں تقریر قابل تعریف ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں آپ سے رابطہ قومی اور ذاتی ذمے داری ہے، بھارت کشمیر کی سیاسی حیثیت ختم کر کے ہماری زمین زبردستی چھیننا چاہتا ہے، کشمیری اپنی جدوجہد سے دستبردار نہیں ہوئے ہیں۔

سید علی گیلانی نے مزید لکھا ہے کہ  پاکستان کی طرف سے کچھ مضبوط اور اہم فیصلوں کی ضرورت ہے، کشمیریوں کی جدوجہد اور پاکستان کی بقا کے لیے یہ اہم موڑ ہے، بھارت کی جانب سے غیرقانونی فیصلوں کے بعد یہاں کی عوام مسلسل کرفیو جھیل رہی ہے، کشمیری عوام کو نوٹسز بھیجے جارہے ہیں کہ ان کو ان کے گھروں سے بے دخل کیا جائے گا، کشمیری خواتین کو ہراساں کرنے کا عمل جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، بھارت نےغیر قانونی اقدامات کر کے اپنی طرف سے پاکستان سے ہوئے معاہدوں کو ختم کیا ہے، حکومتی سطح پر کچھ کارروائی عمل میں لانے کی ضرورت ہے۔

حریت رہنما  نے کہا کہ پاکستان بھارت کےساتھ کیے گئے معاہدوں کو ختم کرنے کا اعلان کرے، پاکستان دوطرفہ معاہدوں شملہ، تاشقند، لاہورمعاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کرے، ایل او سی پرمعاہدے کے تحت باڑ لگانے کے معاہدے کو بھی ازسرنو دیکھنے کی ضرورت ہے، حکومت پاکستان ان سارے فیصلوں کو لے کر اقوام متحدہ بھی جائے۔

سید علی گیلانی نے مزید  کہا کہ علالت اور زائد عمری کی وجہ سے شاید دوبارہ آپ کو خط لکھنے کی اجازت نہ دے، ہوسکتا ہے یہ آپ کے ساتھ میرا آخری رابطہ ہو۔