(جماعت اسلامی کے وفد کی وزیربلدیات سے ملاقات) شہری مسائل سے آگا ہ کیا۔ناصر حسین کی حل کی یقین دہانی

730
بلدیہ عظمیٰ کراچی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر جنید مکاتی کی قیادت میں چیئرمین و وائس چیئرمینوں کا وفد وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ سے ملاقات کررہاہے
بلدیہ عظمیٰ کراچی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر جنید مکاتی کی قیادت میں چیئرمین و وائس چیئرمینوں کا وفد وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ سے ملاقات کررہاہے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کے وفد نے بلدیہ عظمیٰ کراچی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر جنید مکاتی کی قیادت میںصوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ سے سندھ سیکرٹریٹ میں ملاقات کی اور امن و امان کی صورتحال، شہر کے بلدیاتی مسائل ، صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات سمیت ترقیاتی کاموں کے فقدان ، ٹرانسپورٹ کے مسائل، واٹر بورڈ کی نااہلی کے باعث پانی و سیوریج کے مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے منتخب یوسی چیئرمینز اور وائس چیئرمینز بھی موجود تھے۔وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے جماعت اسلامی کے وفد کی آمدکا خیرمقدم کرتے ہوئے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔ جنید مکاتی نے کہا کہ شہر میں وفاق اور کے ایم سی نے اپنی ذمے داری کا حق ادا نہیں کیا ، تاہم سندھ حکومت نے شہید ملت روڈ ، یونیورسٹی روڈ کی تعمیر نو کرائی ہیں ، شہر کی تعمیر و ترقی کے کام میں جماعت اسلامی حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی، مگر حکومت کی بھی یہ ذمے داری ہے کہ وہ عوامی احساسات وجذبات کا احساس کرتے ہوئے شہریوں کے مسائل ترجیحی بنیاد پر حل کرے، کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے موجودہ بجٹ نا کافی ہے،سندھ حکومت کراچی کے لیے ترقیاتی پیکج کا اعلان کرے ،کراچی ملک کو سب سے زیادہ ریونیو دینے والا شہر ہے،کراچی کی ترقی کے لیے ناگزیر ہے کہ کراچی کی معیشت کو مضبوط کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی جیسے میگا سٹی میں ٹرانسپورٹ کے مسائل کے حل کے لیے ہنگامی بنیاد پر کام کیا جائے، پانی کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے کے فورمنصوبے کو جلد مکمل کیا جائے ، اسی طرح سمندر کا پانی میٹھا کرنے ، سیوریج کے پانی کو ری سائیکل کرنے کے منصوبے کا بھی آغاز کیا جائے ۔ جنید مکاتی نے کہا کہ یو سیزمیں سیوریج کے مسائل کے حل کے لیے ایم ڈی واٹر بورڈ کو پابند کیا جائے کہ وہ شکایات کو بروقت دور کرنے کے لیے اقدامات کریں، ماہانہ یو سی کو 5لاکھ روپے کا فنڈ ملتا ہے ، آدھے پیسے تنخواہوں میں خرچ ہو جاتے ہیں ، اس کے علاوہ بقیہ رقم کو دیگر مسائل حل کرنے کے لیے ترجیحات کو مد نظر رکھتے ہوئے مناسب طریقہ کار طے کیا جائے ، یو سیز کو ملنے والے فنڈز براہِ راست دیے جائیں اور ان میں اضافہ بھی کیا جائے ۔ جنید مکاتی نے کہا کہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کی صفائی مہم نمائشی تھی ، پیپلزپارٹی کی مہم سے صفائی شروع ہوئی مگر اب چائینز کمپنی کی ہڑتال کے باعث کچراٹھکانے لگانے کا عمل رک گیا ہے ، اسے فوری بحال کیا جائے۔ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ نعمت اللہ خان نے شہر کی تعمیر اور ترقی کے لیے بہت کام کیا ہے، 2005ء تک کراچی کے ادارے بہت اچھے انداز سے چل رہے تھے، اس کے بعد اداروں کی بتاہی کا سلسلہ شروع ہوا۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت شہر کے انفرا اسٹرکچر ، گرین لائن ، یلولائن منصوبے ، پانی کی فراہمی کے منصوبے سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے ہنگامی بنیاد پر اقدامات کر رہی ہے ۔