اعتبار………………اجمل سراج

299

کوئی بھی ان موسموں سے خوش نہیں
رُت بدلنے کا ہے سب کو انتظار

پھر گیا جو اپنی ہر بات سے
کیجیے اس شخص کا کیا اعتبار