ٹیپو سلطان دفتر میں بیٹھ کر کشمیر کیلئے کالی پٹی باندھے احتجاج کرتے ہیں،سراج الحق

161

امیر جماعت اسلامی سینٹر سراج الحق نے کہا کہ ہندوستان کشمیر کو بھارتی یونین کو حصہ بناکر اکھنڈ بھارت کا خواب پورا کرنا چاہتا ہے لیکن ہمارا ٹیپو سلطان دفتر میں بیٹھ کر بازو پر کالی پٹی باندھ کراحتجاج کررہےہیں۔

ایبٹ آباد میں کشمیر بچاؤ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ گزشتہ 72 سالوں میں کسی ہندوستانی حکمران کو یہ جرات نہیں ہوئی کہ کشمیر کو بھارتی یونین کا حصہ بناسکے لیکن جب مودی نے دیکھا کہ پاکستان میں حکمران کمزور اور ملک سیاسی انتشار کا شکار ہے تو کشمیر کو ہندوستانی یونین کا حصہ بنانے کی سازش کی ۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں تقریر کے بعد مسلم ممالک نے بھی پاکستان کا ساتھ چھوڑدیا جو نااہل حکمرانوں کی ناکام خارجہ پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے،اقوام متحدہ میں تقریرکو ایک مہینہ ہونے کو ہے ،قوم حکمرانوں سے پوچھتی ہے کہ تقریر کا کیا اثرہوا؟کیا انڈیا نے اپنا فیصلہ واپس لے لیایا کرفیو کا خاتمہ کیا؟ ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ انڈیا صرف ایک زبان سمجھتا ہے اور وہ زبان جہاد کی ہے،کشمیر کی لڑائی سری نگر میں نہ لڑی گئی توپھر یہ لڑائی لاہور،اسلام آباد میں لڑنی پڑے گی،حکومت نے اب بھی فیصلہ نہ کیاتو پھر عوام خود فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان دن بدن کمزور ہورہا ہے نوجوان مایوس ہیں اور نوجوانوں کے ہاتھوں میںورلڈ بینک کے ذریعے سود کی ہتھکڑیاں پہنائی جارہی ہیں ۔ معیشت کو بہتر بنائے بغیر ملک ترقی کر سکتا ہے نہ روزگار بہتر ہوسکتاہے ۔ حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں کی وجہ سے گزشتہ چودہ مہینوں میں معیشت مسلسل کمزور ہورہی ۔

سینٹر سراج الحق نے کہاکہ ہندوستان کشمیر کو بھارتی یونین کو حصہ بناکر اکھنڈ بھارت کا خواب پورا کرنا چاہتا ہے جس کے بعد وہ پانی بندکرکے پاکستان کوبنجر کرنے کی باتیں کررہا ہے،آر ایس ایس کے غنڈے کشمیریوں کو زبردستی ہندوبننے پر مجبور کر رہے ہیں جب کہ کشمیری عوام اپنی جدوجہد سے نہ صرف پاکستان کے نہیں بلکہ ہندوستان کے 22 کروڑ مسلمانوں کابھی تحفظ کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران ہر محاذ پر ناکام ہوگئے ہیں اور سونامی عوام کے لیے غربت ،کرپشن ، بے روزگاری ، مہنگائی اور مایوسی کا پیغام لے کر آئی ہے، حکومت معاشرتی و معاشی ریفارمز کا کوئی وعدہ پورا نہیں کر سکی،مہنگائی سے عوام اور بے روزگار ی سے نوجوان پریشان اور مایوس ہیں،عام آدمی عدم تحفظ کا شکار ہے ۔

انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک میں حقیقی تبدیلی چاہتی ہے جس کے لیے ہم نوجوانوں اور عوام کو منظم کر رہے ہیں، ہمارے تمام مسائل کا حل نظام مصطفےٰۖ کے نفاذ میں ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر ی تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں،کشمیر میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے اور پاکستان کے حکمران اور اپوزیشن یہاں سیاست سیاست کھیل رہے ہیں،حکومت کشمیر کی طرف توجہ دینے کی بجائے نان ایشوز میں الجھی ہوئی ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ حکومت کا فرض تھا کہ کشمیر کے مسئلہ پر قوم کو متحد کرتی مگر حکومت نے قومی وحدت کو سبوتاژ کیا۔ہم حکومت سے کہتے ہیں کہ کشمیر قوم کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے ۔ اگر خدانخواستہ کشمیر کی تحریک آزادی کو کوئی نقصان ہوا تو وہ پاکستان کے مستقبل ،بقا اور سا  لمیت کیلئے انتہائی خطرناک ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کشمیر کو پس پشت ڈال رہی ہے۔اچھی تقریر کے بعد حکومت عملاً ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھی ہے اور ٹیپو سلطان اب دفتر میں بیٹھ کر بازو پر کالی پٹی باندھتے اور احتجاج کرتے ہیں۔