پاکستان کے عوام کو مسلح جتھے کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے ،فردوس عاشق

220
اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان پریس کانفرنس کررہی ہیں
اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان پریس کانفرنس کررہی ہیں

اسلام آباد(صباح نیوز+آن لائن) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام کو مسلح جتھے کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے،وزیراعظم عمران خان کی علماء سے ملاقات کا مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ سے کوئی تعلق نہیں،آزادی مارچ کے اسلام آباد میں داخل ہونے یا نہ ہونے دینے کافیصلہ تب کیا جائے گا جب یہ مارچ صوبوں سے گزر کر اسلام آباد تک پہنچ سکے گا،جنہوں نے پاکستان بننے کی مخالفت کی انہیں انتشار کی سیاست کے ذریعے عوام کو  یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دیں گے،وزیراعظم نے اشیائے خورونوش کی ارزاں اور وافر مقدار پر فراہمی کے لیے 3 گھنٹے طویل اجلاس کی صدارت کے بعد ہدایت کی ہے کہ عوام کو مختلف اقدامات کے ذریعے ان اشیائے ضروریہ کی فراہمی اور مہنگائی سے بچائو کی تمام تدبیریں کی جائیں۔ہفتے کواسلام آباد میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ مذہب کی آڑ میں کسی کا استحصال نہیں کرنے دیا جائے گا، ملاقات میں تمام علما موجود تھے ،مولانا تقی عثمانی کشمیر کے بیانیے کے ساتھ ہیں ، حکومت احتجاج کا حق سلب نہیں کررہی، احتجاج سب کا آئینی حق ہے، کسان، ڈاکٹر اور صحافی بھی احتجاج کرتے ہیں مگر کیا آپ نے کبھی مسلح ملیشیا لٹھ بردار فورس بنائی ہے۔انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ریاست کے اندر ریاست نہیں بنائی جاسکتی، جہاں جتھہ اور ہلڑ بازی ہورہی ہے وہیں صوبائی حکومتیں بھی اپنی تیاریاں کررہی ہیں، پاکستان کے عوام کو مسلح جتھے کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے ۔دھرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایکشن ہونے تک ری ایکشن نہیں ہوسکتا ہے ابھی تو وہ دیواروں کے اندر پریڈ کرکے وڈیو اپ لوڈ کررہے ہیں۔گندم کے مسئلے کے حوالے سے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سندھ حکومت کی نالائقی کی وجہ سے گندم کا مسئلہ بنا، وزیر اعظم نے گندم کے مسئلہ کا فوری نوٹس لیا ہے، عوام کا درد ہے تو عوام کا درد روٹی سے جڑا ہے، سندھ حکومت نے گندم خریدی ہی نہیں اس وجہ سے یہ صورت حال پیدا ہوئی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے چینی کی قیمتوں میں اضافے پر ناپسندیدگی کا اظہار بھی کیا ہے اور اس میں کمی لانے کے لیے صوبائی حکومتوں کو اقدامات کرنے کا بھی کہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے چکن اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، وزیر اعظم نے اس کی قیمت کم کرنے کے لیے ڈیوٹی ٹیکس کی تفصیلات طلب کر رکھی ہیں،وزیراعظم نے مہنگائی کا سخت نوٹس لیا ہے اور مختلف وزارتوں سے مہنگائی پر قابو پانے کے لیے تجاویز طلب کی ہیں۔قبل ازیں فردوس عاشق اعوان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ بلاول صاحب! ہوش کے ناخن لیں، اپنی کرپشن زدہ ادائوں پر غور کریں،ٹھنڈے دل و دماغ سے سوچیں، بھٹو اب لاڑکانہ میں زندہ کیوں نہیں رہا ؟ سرکاری وسائل سے کیے گئے جلسے عوامی جذبات کی عکاسی نہیں کرتے، عوام نے ووٹ کی طاقت سے آپ کے بیانیہ کو زمین بوس کیا، ہمارے ادارے ہمارا فخر، دفاع اور سلامتی کے ضامن ہیں،غیر ذمے دارانہ بیانات سے کن آقائوں کی خوشنودی حاصل کر رہے ہیں ؟ملک اور ریاست کا احساس ہوتا تو غیر ذمے دارانہ بیانات کی فلم نہ چلاتے، آپ کو صرف ابو اور پھوپھو کی کرپشن بچانے کی فکر ہے۔