الیکشن کے فوری بعد استعفے دینا چاہتے تھے،آزادی مارچ کی مکمل حمایت کرتے ہیں ،نوازشریف

124
لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف کو پیشی کیلیے احتساب عدالت لایا جارہاہے
لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف کو پیشی کیلیے احتساب عدالت لایا جارہاہے

لاہور(نمائندہ جسارت) مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے الیکشن کے فوری بعد اسمبلیوں سے استعفے دینے کا کہا تھا اور میں سمجھتا ہوں کہ ان کی بات کو رد کرنا بالکل غلط تھا۔لاہور کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی پوری طرح حمایت کرتے ہیں اس حوالے سے شہباز شریف کو خط میں سب کچھ لکھ کر بھیج دیا ہے۔نوازشریف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے الیکشن کے فوری بعد اسمبلیوں سے استعفے دینے کا کہا تھا، میں سمجھتا ہوں کہ ان کی بات کو رد کرنا بالکل غلط تھا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کے نعرے کی وجہ سے آج اس جگہ ہر موجود ہوں، ووٹ کو عزت دو پر پہلے بھی ڈٹا تھا اب بھی ڈٹا ہوا ہوں۔ پاکستانیوں کے حقوق کے لیے ہمیں ووٹ کو عزت دینا ہوگی اور دنیا میں عزت کمانےکے لیے ووٹ کو عزت دینا ہوگی۔ جو قومیں ترقی کرتی ہیں وہ اصولوں سے نہیں ہٹتیں، اللہ کے فضل سے ہمارا سر کوئی نہیں جھکا سکتا، ان ہتھکنڈوں سے نہیں گھبرائیں گے۔علاوہ ازیںسابق وزیر اعظم نوازشریف کے تحریری خط کے مندرجات سامنے آگئے ہیں جس میں انہوں نے پارٹی صدر شہباز شریف کو ہدایت کی ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا مئوقف درست ہے۔ ان کی حمایت کی جائے،مولانا فضل الرحمان نے ن لیگ سے سپورٹ مانگی ہے، ہم ان کی بھرپور حمایت کریں گے۔ سلیکٹڈ حکومت کے خاتمے کیلیے ن لیگ ان کے ساتھ ہے۔ یہ وقت کا تقاضا ہے کیونکہ خاموش بیٹھنے سے حالات بہتر نہیں ہوں گے۔ نوازشریف نے کہا کہ پارٹی کی سینئر قیادت کو بھی میرا پیغام دیں کہ مولانا کا ساتھ دینے کے نقصانات اور فوائد پر تجاویز دیں۔ نوازشریف نے کہا کہ میں نے بہت سمجھوتہ کرلیا یہ وقت اب جدوجہد کا ہے، میرے پاس کھونے کو کچھ نہیں۔ میں قید نہ ہوتا تو مولانا کیساتھ ٹرک پرکھڑا ہوتا، اب یہ ذمہ داری آپ نبھائیں۔
نواز شریف