ایک سال کے دوران جرات مندانہ اقدامات تکلیف دہ مگر ضروری تھے،گورنراسٹیٹ بینک

525

کراچی (اسٹاف رپورٹر)معیشت کو درپیش معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اصلاحات کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں اور اب بیرونی شعبے میں بہتری نظر آرہی ہے۔ استحکام کی بحالی سے ملک میں سرمایہ کاری اور اسی طرح معاشی نموکو فروغ ملے گا۔ ان خیالات کا اظہارگورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر رضا باقر نے او آئی سی سی آئی کے دورے کے دوران معروف غیر ملکی سرمایہ کاروں سے گفتگو کے دوران کیا ۔ اس موقع پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی سینئر مینجمنٹ بھی موجود تھی۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ پچھلے ایک سال میں کیے گئے جرأت مندانہ اقدامات تکلیف دہ تھے، لیکن ضروری تھے۔انہوں نے وضاحت کی کہ اوسطاً ماہانہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ جو معیشت کے لیے سب سے بڑی تشویش کا باعث رہا ہے اب نصف رہ گیا ہے، برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے۔ غیر مستعار زرِ مبادلہ کے ذخائر گرنا رک گئے ہیں بلکہ ان میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے اور توقع ہے کہ مالی سال کی دوسری ششماہی میں مہنگائی پر دبائو کم ہوگا۔ اس موقع پر اوآئی سی سی آئی کی صدر شازیہ سیّد، او آئی سی سی آئی کے نائب صدر شہزاد جی دادا اور سیکرٹری جنرل او آئی سی سی آئی عبدالعلیم نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی اہم معاشی شراکت داری کو اجاگر کیا اوبتایاکہ او آئی سی سی آئی میں غیر ملکی سرمایہ کار جو ملک میں سب سے بڑے معاشی اسٹیک ہولڈرزمیں شامل ہیں ، انہوں نے گزشتہ 7سالوں میں 13ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی ہے اور ملک میں جاری چیلنجنگ معاشی ماحول کے باوجود سرمایہ کاری کے بارے میں مثبت رویہ رکھتے ہیں ۔اس موقع پر او آئی سی سی آئی نے گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر کے ساتھ ترسیلاتِ زر سے متعلق اپنے سالانہ سروے کے اہم نکات شیئر کیے اورگورنر اسٹیٹ بینک کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے بتایاکہ گزشتہ 12ماہ میں زرِ مبادلہ کے ذخائر پر انتہائی دبائو کے باوجود اسٹیٹ بینک نے منافع کی ترسیل میں تاخیر نہیں کی جس کو غیر ملکی سرمایہ کارسراہتے ہیں۔تاہم او آئی سی سی آئی ممبران نے کچھ دیگر شعبوں پر تشویش کا اظہار کیا اور او آئی سی سی آئی نے پاکستان ایز آف ڈوئنگ بزنس کے لیے اپنی پالیسیوں کی روشنی میں مختلف امور میں سہولیات فراہم کرنے کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک سے تعاون طلب کیا۔ او آئی سی سی آئی کے ممبران نے مستقل بہتری کے لیے اسٹیٹ بینک کی کوششوں کو سراہا اور پاکستان میں کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے سفارشات کی ایک جامع لسٹ پیش کی۔ او آئی سی سی آئی نے ترسیلاتِ زر کے لیے اضافی منظوریوں کو ختم کرنے کی سفارش کی ہے جو رجسٹرڈ معاہدے کے مطابق ہیں اور تجویز پیش کی کہ بینکوں کو درخواست اورمعاون دستاویزات ایک آن لائن پورٹل کے ذریعے اپ لوڈ کرنے کی اجازت دی جائے۔