تحفظ ماحولیات کیلئے دنیا بھر میں مظاہرے

318
لندن: برطانوی پولیس ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو حراست میں لے رہی ہے
لندن: برطانوی پولیس ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو حراست میں لے رہی ہے

لندن ؍ پیرس ؍ نیو یارک (انٹرنیشنل ڈیسک) تحفظ ماحولیات کے لیے ایک بار پھر دنیا بھر کی حکومتوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے کئی ممالک میں مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ’معدومیت کے خلاف بغاوت‘ نامی تحریک نے تحفظ ماحول کے لیے دنیا بھر میں احتجاج کا آغاز کر دیا ہے اور اس حوالے سے لندن، پیرس، میڈرڈ، ایمسٹرڈم اور نیو یارک سمیت دنیا کے درجنوں بڑے شہروں میں مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ تحفظ ماحول کی تحریک نے کرہ ارض پر ماحول کے تحفظ کے لیے اپنے مظاہروں کا آغاز نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا سے کیا۔ سڈنی میں مظاہرین کی بڑی تعداد نے مصروف شاہراہ کو دھرنا دے کر ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔ اسی طرح برسبین میں ایک چھوٹے گروپ نے ایک پل پر قبضہ کیا۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ کے دارالحکومت ویلنگٹن میں مظاہرین نے کئی سڑکوں اور وزارتوں کے راستوں کو بلاک کردیا جب کہ کئی مظاہرین نے ایک بینک پر دھاوا بول دیا۔ اُدھر جرمن دارالحکومت برلن میں بھی معمول کی ٹریفک ماحول دوست مظاہروں کی وجہ سے معطل ہوگئی۔ اس حوالے سے چانسلر دفتر سے جاری بیان میںکہا گیا کہ ہم سب ہی ماحول کا تحفظ چاہتے ہیں لیکن سڑکوں پر خطرناک حملے قابل قبول نہیں ہیں۔ پولیس کے مطابق پیر کے روز صبح ہی سے ہزاروں افراد نے سڑکوں کو بند کرنا شروع کر دیا تھا۔ احتجاجی مظاہرے کم از کم بھی ایک ہفتے تک جاری رہیں گے۔ تحریک کی طرف سے گزشتہ روز ہی لندن، پیرس، میڈرڈ، ایمسٹرڈم، نیو یارک اور بیونس آئرس سمیت دنیا کے درجنوں بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم روز مرہ کے ان معمولات میں خلل ڈال رہے ہیں، جنہوں نے ہماری زندگی کی بنیادوں کو متاثر کیا ہے۔ ہم یہ احتجاج اس وقت تک جاری رکھیں گے، جب تک حکومتیں مناسب ردعمل ظاہر نہیں کرتیں۔ تحریک کی جانب سے دنیا بھر کی حکومتوں سے ماحولیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔