بیرون ملک بھیجی گئی رقم واپس لانا ممکن نہیں،ایف بی آر

112

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے اعتراف کیا ہے کہ بیرون ملک بھیجی گئی رقم واپس پاکستان نہیں لائی جاسکتی۔معاشی خوشحالی کے لیے علاقائی استحکام کے موضوع پر اسلام آباد میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شبر زیدی نے کہا کہ پاکستانیوں کے 100 ارب ڈالر ملک سے باہر ہونے کا تاثر بالکل غلط ہے، گزشتہ بیس سالوں میں 6 ارب ڈالر بیرون ملک منتقل ہوئے اور یہ رقم بھی قانونی چینلز سے منتقل کی گئی۔انہوں نے کہا کہ
پاکستان میں اب لوگ منی لانڈرنگ، اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی پر بات کر رہے ہیں لیکن ماضی میں اس موضوع پر بات نہیں کی جاتی تھی۔ دنیا میں ایسے نظام بنائے گئے کہ بیرون ملک پسا پارک کیا جا سکے۔چیئرمین ایف بی آر نے اعتراف کیا کہ بیرون ملک بھیجی گئی رقم واپس پاکستان نہیں لائی جاسکتی، بیرون ملک بھیجے گئے سرمائے کو واپس پاکستان لانے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی اب بھی اپنا سرمایہ بیرون ملک بھیج رہے ہیں جس میں کرپشن کا پیسا 15 سے 20 فیصد ہے۔ پاکستانی معیشت کو ٹھیک کرنے کیلیے کاروباری افراد کا اعتماد بحال کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ مالدار افراد نے اپنے گھر بیرون ملک بنائے ہوئے ہیں ، ان کے بچے بیرون ملک تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ڈاکٹرز اور انجینئرز بھی ٹیکس ادا نہیں کر رہے، نہ ہی زراعت پر ٹیکس دیا جاتا ہے، صرف 3 فیصد دکاندار ٹیکس دیتے ہیں جبکہ 70 فیصد ٹیکس مینوفیکچرنگ کے شعبے سے آتا ہے۔شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت کو ٹھیک کرنے کے لیے کاروباری افراد کا اعتماد بحال کرنا ہوگا
چیئرمین ایف بی آر