تحریر اسکوائر پھر سج گیا، السیسی کی حکومت ختم کرنے کا مطالبہ

410

مصر کے صدر اور سابق فوجی آمر عبدالفتح السیسی کی حکومت کے خلاف قاہرہ کے مشہور تحریر اسکوائر پر عوام کا جم غفیر امڈ آیا، ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین نے حکومتی کرپشن اور نا انصافیوں پر احتجاج  کیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلی منتخب جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ  کرنے والے سابق فوجی آمر اور موجودہ صدر عبدالفتح السیسی کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے۔آن لائن  مہم کے ذریعے تحریر اسکوائر پر جمع ہونے والے ہزاروں مظاہرین نے حکومت کی کرپشن کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

تحریر اسکوائر کو 2011 میں اس وقت شہرت ملی جب سابق ڈکٹیٹر حسنی مبارک کے خلاف لاکھوں لوگ اکٹھے ہوئے اور عوام دباؤ پر فوجی آمریت کا خاتمہ ہوا، جس کے بعد 2013 میں محمد مرسی ،جوکہ ملک کے پہلے منتخب جمہوری صدر تھے ان کی حکومت پر شب خون مارنے کے خلاف لاکھوں لوگ تحریر اسکوائر پر جمع ہوئے تھے۔

السیسی کے اقتدار پر قبضے اور پھر صدر بننے کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے کہ  ملک میں حکومت مخالف مظاہروں کا آغاز ہوا ہے،سوشل میڈیا مہم کے ذریعے عوام کا سمندر حکومتی بدعنوانیوں کے خلاف امڈ آیا، تاہم ان مظاہروں کو سرکاری ٹی وی پر نشر نہیں کیا گیا۔