ٹرمپ نے تیل کے محفوظ ذخائر استعمال کرنے کی اجازت دیدی

120

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہوں نے سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر حملوں کے بعد ضرورت پیش آنے پر تیل کے محفوظ ذخائر استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اپنی ایک ٹوئٹ میں ٹرمپ نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں حملے کی وجہ سے تیل کی قیمتوں پر اثر پڑ سکتا ہے، اس لیے ضرورت کے تحت محفوظ کیا ہوا تیل استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے، جس سے متعین کردہ مقدار کی منڈی میں ترسیل برقرار رکھنے کے لیے کافی ہوگی۔ دوسری جانب ایران نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے میں ایران کے ملوث ہونے کے الزامات بے بنیاد اور ناقابل قبول ہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے پیر کے روز ایک بیان میں الزامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی تنصیبات کو نشانہ بنائے جانے میں ایران کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔ اس سے قبل امریکا کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ سعودی تیل تنصیبات پر حملے میں یمنی حوثی باغیوں کے بجائے ایران کے ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں۔ گزشتہ روز امریکی صدر نے اپنے ایک ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ امریکا سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو بھرپور جواب دینے کے لیے مکمل تیار ہے۔ ہم حملہ آور مجرم کو جانتے ہیں اور وہ ہمارے نشانے پر ہے۔اُدھر اقوام متحدہ کے سکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے سعودی تنصیبات پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے فریقین کو تصادم سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تیل تنصیبات پر حملہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ دوسری جانب چین نے سعودی تنصیبات کے معاملے پر امریکا اور ایران کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔