عدالت عظمیٰ نے نجی اسکولوں کی فیسوں میں اضافہ کا لعدم قرار دے دیا

112

 

اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ نے نجی اسکولوں کی فیسوں میں اضافے سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ فیصلے کے مطابق نجی اسکولوں کی فیس میں 2017ء کے بعد ہوئے اضافے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نجی اسکولوں نے 2017ء سے خلاف قانون فیس میں بہت زیادہ اضافہ کیا، 69 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے کے مطابق عدالت عظمیٰ نے نجی اسکولوں کی فیسوں کو جنوری 2017 کی تاریخ تک منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔ نجی اسکولوں کی فیس وہی ہوگی جو جنوری 2017 میں تھی،فیسوں میں کی گئی 20 فیصد کمی والدین سے ریکور نہیں کی جائے گی جبکہ نجی اسکول قانون کے مطابق
اپنی فیسوں کا دوبارہ تعین کریں، اسکولوں کی فیس کی ری کیلکولیشن کی نگرانی متعلقہ ریگولیٹری اتھارٹی کرے گی، آئندہ سے متعلقہ اتھارٹی کی منظور شدہ فیس ہی والدین سے لی جاسکے گی جبکہ گزشتہ دورانیے میں والدین سے لی گئی اضافی فیس آئندہ فیس میں ایڈجسٹ کی جائے۔فیصلے میں ریگولیٹری باڈی کو اسکولوں کی جانب سے وصول کی جانے والی فیس کی نگرانی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسکول فیس کے حوالے سے شکایات کے ازالے کے لیے کمپلینٹ سیل قائم کیا جائے۔ تفصیلی فیصلے میںجسٹس فیصل عرب نے اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا ہے کہ سالانہ فیسوں میں 5 فیصد اضافے کی حد مقرر کرنا مناسب نہیں، فیسوں میں سالانہ 8 فیصد اضافہ کرنا زمینی حقائق سے مطابقت رکھتا ہے،تحریری فیصلہ جسٹس اعجاز الاحسن نے لکھا ہے،۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تھی۔ علاوہ ازیں عدالت عظمیٰ نے ریلوے کے چھوٹے ملازمین کی نوکری پر بحالی سے متعلق سروس ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف ریلوے کی درخواست خارج کرتے ہوئے گریڈ 5 کے 3 ملازمین کو بحال کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔جسٹس گلزار احمد نے اس موقع پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے اندر قانون چلتا ہے،لوگوں کی 15, 15 سال کی نوکریاں ہیں ان کو کیسے اٹھا کر باہر پھینک سکتے ہیں، افسر شاہی نہیں چلنے دیں گے، یہ کوئی کھیل کود نہیں، قانون کے تحت آپ کو کام کرنا ہے۔