فیڈریشن پر تنقید کرنے والے آج عہدو ںپر بیٹھے ہیں،عمران بٹ

113

اسلام آباد (جسارت نیوز)پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق گول کیپر 31سالہ عمران بٹ نے کہا ہے کہ میری خواہش ہے کہ پاکستان ہاکی ٹیم ہالینڈ کے خلاف فتح کے ساتھ ’’ٹوکیو اولمپکس 2020ء‘‘ تک رسائی حاصل کرے، تاہم انہوں نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سب کچھ اتنا آسان نہیں ہوگا۔اولمپئین ریحان بٹ کے بھائی گول کیپر عمران بٹ نے چند ماہ پہلے بین الاقوامی ہاکی سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا، چند روز قبل لاہور میں انہوں نے پی ایچ ایف کے سیکریٹری اولمپئین آصف باجوہ سے ملاقات کی تھی، جہاں انہوں نے بین الاقوامی ہاکی میں اولمپئین خواجہ جنید کی موجودگی میں واپسی کا امکان مسترد کر دیا۔عمران بٹ کے مطابق چیف سلیکٹر منظور جونئیر اور اولمپئین خواجہ جنید کی وہ بطور سینئر عزت کرتے ہیں، البتہ انہیں افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ دونوں کچھ عرصے پہلے فیڈریشن پر تنقید کر رہے تھے،اب عہدہ لے کر خاموش ہو گئے ہیں۔سابق گول کیپر نے چیف سلیکٹر منظور جونیئراور خواجہ جنید پر شدید الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بناء منصوبہ بندی دونوں قومی کھیل کو آگے نہیں لے جاسکتے اور انہیں لگتا ہے کہ ماضی کے تجربات کے بعد فیڈریشن کا آزمائے ہوئے اولمپئینز کی طرف دیکھنا، نقصان کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔عمران بٹ نے کہا کہ وہ دعا گو ہیں کہ پاکستان ہاکی ٹیم ہالینڈ کو شکست دے کر اولمپک کیلئے کوالیفائی کرے لیکن انہیں افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ مینجمنٹ اب سے ہی 2024ء اولمپکس کی تیاری کی باتیں کرنے لگی ہے،کیوں کہ انہیں ابھی سے ہی اپنے کل کی فکر ستانے لگی ہے۔