کراچی میں پھر بارش ،بجلی غائب ایک ہی گھر کے 3 بچے جاں بحق

413
: بارش کے باعث ناگن چورنگی پر پانی جمع ہے جس کے باعث ٹریفک روانی میں مشکلات کا سامناہے ۔چھوٹی تصویر گڑھے میں ڈوبنے والا چوتھا بچہ اسپتال میں زیر علاج ہے
: بارش کے باعث ناگن چورنگی پر پانی جمع ہے جس کے باعث ٹریفک روانی میں مشکلات کا سامناہے ۔چھوٹی تصویر گڑھے میں ڈوبنے والا چوتھا بچہ اسپتال میں زیر علاج ہے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی میں پھر بارش‘ بجلی غائب ‘ ایک ہی گھر کے 3بچے جاں بحق۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو کراچی میں مون سون بارشوں کا ایک نیا سسٹم داخل ہوا ہے ، مختلف علاقوں میں تیز اور ہلکی بارش ہوئی،جس سے شہرمیں گرمی کازور ٹوٹ گیا اور موسم سہانا ہوگیا۔شہر کے مختلف علاقوں نارتھ کراچی، ناظم آباد، لانڈھی ، ائر پورٹ، گلشن اسکیم 33، گلشن اقبال، یونیورسٹی روڈ ، اولد سٹی ایریا،جناح ٹرمینل، مسرو ر بیس، فیصل بیس ،کیماڑی،سر جانی ،کورنگی اور دیگر علاقوں میں کہیں تیز اور کہیں ہلکی بار ش ہوئی۔محکمہ موسمیات کے مطابقسب سے زیادہ بارش نارتھ کراچی میں 32 اور ناظم آباد اور صدر میں 28،28 ملی میٹر ہوئی جب کہ یونیورسٹی روڈ میں 19 اعشاریہ 8 ملی میٹر، سرجانی ٹائون میں 11اعشاریہ 8 ملی میٹر، جناح ٹرمینل میں 8 اعشاریہ 2 ملی میٹر، لانڈھی میں 7اعشاریہ 5 ملی میٹر، ائر پورٹ میں 5 ملی میٹر، پی اے ایف فیصل بیس میں 3 اور کیماڑی میں 2 اعشاریہ 5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔بارشوں کا یہ سسٹم(کل)جمعہ تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ دوسری جانب مختلف علاقوں میں بارش کی پہلی بوند گرتے ہی بجلی غائب ہوگئی اورجن علاقوں میں معمولی بارش ہوئی وہاں بھی کئی کئی گھنٹے تک بجلی غائب رہی۔نارتھ کراچی،ناظم آباد،کورنگی،صدر،لانڈھی، سرجانی ٹائون، نصرت بھٹو کالونی اور دیگر علاقوں میں کئی کئی گھنٹے تک بجلی غائب رہی۔دوسری جانب شہر میں حالیہ بارش کے باعث نئی سبزی منڈی کے قریب گڑھے میں جمع پانی میں ڈوب کر 3 سگے بھائی جاںبحق ہو گئے جب کہ ایک کو زندہ بچالیا گیا۔بچوں کی عمریں 5سے 10سال کے درمیان ہیں، چاروں بھائی سپرہائی وے سے متصل نئی سبزی منڈی کے قریب بارش کا پانی جمع ہونے سے بننے والے تالاب میں نہا رہے تھے کہ 3 ڈوب کر جاں بحق ہوگئے جبکہ چوتھے کو بیہوشی کی حالت میں نکال لیا گیا، بچے جس گڑھے میںنہارہے تھے اس میں تقریباً 5 سے 6 فٹ پانی جمع تھا۔عینی شاہدین کے مطابق علاقہ مکینوں نے بچوں کو نکالنے کی کوشش کی تاہم 2 بچے موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے اور تیسرے بچے کی موت کی تصدیق عباسی شہید اسپتال پہنچ کرہوئی جبکہ چوتھے بچے کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرلیا گیاہے۔ ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹر سلیم شیخ کے مطابق 3بچوں کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا،جن کی شناخت 10 سالہ محمد شفیق، 7 سالہ عبدالباری اور 6 سالہ محمد نبی کے نام سے ہوئی جبکہ چوتھا بھائی 5 سالہ محمد غنی عباسی شہید اسپتال کے چلڈرن وارڈ میں زیرعلاج ہے تاہم بچے کی حالت تشویش ناک ہے اور وہ اس پوزیشن میں نہیں کہ وہ پولیس کو بیان دے سکے کہ اصل میں یہ واقعہ کس طرح رونما ہوا۔علاوہ ازیں سندھ کے وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے بدھ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں بدھ سے شروع ہونے والی بارش زیادہ نہ ہونے کی رپورٹ ہے تاہم حکومت سندھ نے ہرقسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضروری انتظامات کررکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ بارشوں کے دوران نشیبی علاقوں میں صورتحال زیادہ خراب ہوئی تاہم اس بار صورتحال معمول پر رہے گی۔ وزیر بلدیات نے مئیروسیم اختر اور پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کے اختلافات کے حوالے سے کہا کہ میرے لیے دونوںقابل احترام ہیں،یہ ان کا آپس کا معاملہ ہے تاہم کراچی کے مسائل پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹی فکیشن جاری ہونا اور واپس لینے کا طریقہ مناسب نہیں تھا۔ ناصر شاہ نے کہا کہ میئرکراچی کے پاس اسپرے کے اختیارات ہیں،سب کو آن بورڈ لیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ صفائی گھروں گلیوں کے اطراف میں ہونی ہے،کچرا اٹھانے کے کام میں تیزی آئی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وسیم اختر کا استعفا نہیں چاہتا اور نہ ہی ایسا کوئی ارادہ ہے بلکہ شہر کی صفائی اور خدمت کے سلسلے میںوسیم اخترکو ساتھ لے کر چلوںگا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ ٰنے48گھنٹے کا وقت دیاتھا، کام ہواہے ،کچھ وقت مزید لگے گا سب ٹھیک ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ عوام کا پیسہ مختلف مد وںمیں دیاجاتاہے ،آڈٹ ہونے پر کسی کو ناراض ہونے کی ضرورت نہیں ، وفاقی وزیرعلی زیدی کی مہم اچھی تھی لیکن علی زیدی نے جن لوگوں کو کام سونپا تھا انہوں نے کچرا ادھر ادھرپھینک دیا،علی زیدی کے ایکشن کے بعد کچرا لینڈ فل سائٹ پرآنا شروع ہواہے۔وزیر بلدیات نے بتایا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی استعداد بڑھی ہے اورکچرے کے جمع شدہ انبار کو جلد ختم کردیا جائے گا۔ادھر آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے پولیس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ بارش کے باعث شہر کے مختلف نشیبی شاہراہوں پر پھنسے شہریوںکو فوری ریسکیو کیاجائے۔بارشوں کے باعث فیڈرل بی ایریا،شریف آباد اور دیگر علاقوںکی خستہ حال سڑکوں کو کلیئر کرکے ٹریفک بحال کیا جائے۔ آئی جی سندھ ڈاکٹرسیدکلیم امام نے متعلقہ تھانہ پولیس اور ٹریفک پولیس کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ باہم اشتراک سے سڑکوں پر ٹریفک کی روانی کو یقینی بنائیں۔