کشمیر کیلئے آخری گولی تک لڑیں گے،حملہ ہوا تو بھارت کو سرپرائز دیں گے،پاک فوج

542
اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور فردوس عاشق اعوان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کررہے ہیں
اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور فردوس عاشق اعوان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کررہے ہیں

اسلام آباد (خبر ایجنسیاں) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ کشمیر کے لیے آخری فوجی اور آخری گولی تک لڑیں گے‘ حملہ ہوا تو بھارت کو سرپرائز دیں گے‘ وزیر اعظم اور آرمی چیف کا آخری حد تک جانے کا بیان فوج کا بیانیہ ہے‘ بھارت آزاد کشمیر کی جانب پیش قدمی تو بھول ہی جائے‘ مودی نے مسئلہ کشمیر کو سرد خانے سے نکال کر پوری دنیا کے لیے فلیش پوائنٹ بنا دیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے سلامتی کونسل کا اجلاس رکوانے کی سرتوڑ کوشش کی‘ سفارتخانوں میں کشمیر ڈیسک قائم کریں گے‘ مودی نے نہرو کو دفن کردیا‘ نئی دہلی ڈوول ڈاکٹرائن پر عمل پیرا ہے‘بھارت کسی بھی وقت پاکستان کے خلاف جارحیت کر سکتاہے۔ ہفتے کو دفتر خارجہ میں خصوصی کمیٹی برائے کشمیر امور کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کی تو اسے سرپرائز دیں گے‘ بھارت آزاد کشمیر کی جانب پیش قدمی تو بھول ہی جائے تاہم اب بھارت سے پچھلا قبضہ چھڑوانے کا وقت ہے‘ آزاد کشمیر کا ایک ایک انچ محفوظ ہے‘ نریندر مودی نے کشمیر کے لیے بہت اچھا کام کیا ہے‘ ایک سرد خانے میں پڑے ہوئے مسئلے کو پوری دنیا کے لیے فلیش پوائنٹ بنا دیا ہے‘ قوم تسلی رکھے‘ مسلح افواج کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنیکے لیے تیار ہیں وہ قوم کو مایوس نہیں کریں گے‘ گزشتہ 3 روز سے ایل او سی پر بھارتی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا گیا ہے جبکہ2 روز میں بھارت کے5 فوجی مارے گئے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کی جانب سے موجودہ صورتحال میں سرحد پار کارروائی کشمیر کاز سے غداری ہوگی‘ بھارت تحریک آزادی کشمیر کو 2001ء سے جاری عالمی دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارت کو چونکا دیا ہے جبکہ خبردار کیا کہ بھارت کسی بھی وقت پاکستان کے خلاف جارحیت کر سکتاہے جس کے بارے میں بین الاقوامی برادری کو آگاہ کر رہے ہیں اور قوم مکمل طور پر جارحیت سے نمٹنے کے لیے تیار ہے ‘ 5 دہائیوں بعد اس معاملے کو اٹھایا گیا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کا ذکر کیا گیا جو بہت ہی حوصلہ افزا نشست تھی‘ اگر پاکستان کے عالمی طاقتوں سے روابط نہیں ہوتے تو اجلاس منعقد نہیں ہوتا‘ بھارت نے سلامتی کونسل کا اجلاس رکوانے کے لیے سر توڑ کوششیں کیں ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستان کے مختلف سفارتخانوں میں کشمیر ڈیسک کا قیام عمل میں لایا جائے گا جبکہ ان میں کشمیر سے متعلق ایک ترجمان بھی رکھا جائے گا‘ آج ہمیں بھارت سے آوازیں آرہی ہیں کہ مودی نے نہرو کے بھارت کو دفن کردیا اور ایسا ہی بھارت دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ بھارت ڈوول ڈاکٹرائن پر عمل کر رہا ہے جس کے3 کردار ہیں جن میں وزیراعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جب دماغ میں خرابی پیدا ہوتی ہے تو ایسی ہی حرکت کی جاتی ہے جو 5 اگست کو کی گئی اور جب کوئی سٹھیا جاتا ہے تو ایسا بیان دیتا ہے جیسا بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے دیا ہے۔ قبل ازیں ہفتے کو وزیر اعظم کی ہدایت پر بنائی گئی خصوصی کشمیرکمیٹی کا اجلاس وزیر خارجہ شاہ محمود کی زیر صدارت ہوا، جسمیں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان، وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم، وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین مشاہد حسین سید، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین سید فخر امام، گورنر گلگت بلتستان راجا جلال حسین، ممبران خصوصی کمیٹی، اٹارنی جنرل آف پاکستان اور دیگر سول و عسکری قیادت شریک ہوئی۔اجلاس میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی، مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے یکطرفہ غیر قانونی اقدام اور خطے میں امن و امان کی صورتحال، بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزیوں پر بھی غور و غوض کیا گیا۔