پاکستان اسٹیل کے چیف فنانشل افسر کی مدت ملامات میں توسیع کافیصلہ

140

کراچی (نمائندہ جسارت)پاکستان اسٹیل مل کے قائم مقام چیف فنانشل آفیسر محمد عارف شیخ کا کنٹریکٹ بدھ کو ختم ہوجائے گا ۔ وزارت صنعت وپیداوار کے ذرائع کے مطابق ان کی مدت
ملازمت میں دسمبر تک مزید توسیع دی جارہی ہے ۔ محمد عارف شیخ کا جون 2011 ء میں پاکستان اسٹیل میں تمام تر قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 2 برس کے لیے کنٹریکٹ پر جنرل منیجر تقرر کیا گیا تھا ۔ جب سے عارف شیخ تیزی سے ترقی کرتے گئے اور ان کی تنخواہ میں بھی اضافہ ہوتا رہا مگر پاکستان اسٹیل کے خسارے میں بھی اسی رفتار سے اضافہ ہوتا رہا ۔ عارف شیخ کے دور میں پاکستان اسٹیل کا مالی خسارہ ایک ارب کروڑ روپے سے بڑھ کر 500 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے ۔ عارف شیخ گزشتہ 4 برس کے اکاؤنٹ کا آڈٹ کرانے میں ناکام رہے ہیں اور ان پر پرائیویٹائزیشن کمیشن نے براہ راست ساڑھے 4 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کے الزامات لگائے تھے ۔اس کے علاوہ عارف شیخ پر پاکستان اسٹیل کی انونٹری میں موجود لوہے کو بیچنے میں کرپشن کے بھی الزامات ہیں۔ اس کے باوجود وزارت صنعت و پیداوار اثر و رسوخ کے حامل عارف شیخ کی مدت ملازمت میں مسلسل توسیع اور تنخواہ میں بھاری اضافہ کررہی ہے ۔ واضح رہے کہ پاکستان اسٹیل کا نہ تو بورڈ آف ڈائریکٹرز مکمل ہے ، نہ ہی کوئی مستقل ڈائریکٹر ہے اورنہ ہی مستقل چیف ایگزیکٹو آفیسر اور چیف فنانشیل آفیسر موجود ہیں ۔ تمام تر اہم ترین اسامیوں پر جنرل منیجر کی سطح کے افراد کو کنٹریکٹ پر تعینات کیا گیا ہے ۔ بورڈآف ڈائریکٹر نامکمل ہونے کے باوجود بورڈ کے فیصلوں کے نام پرغیر قانونی سفارشا ت وزارت صنعت و پیداوار کو بھجوائی جاتی ہیں ۔
پاکستان اسٹیل