سی آئی اے نیٹ ورک پکڑنے کا ایرانی دعویٰ ، امریکا کی تردید

192

 

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران نے امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ایک نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ایرانی انٹیلی جنس ادارے کے شعبہ انسدادِ جاسوسی کے سربراہ نے پیر کے روز بتایا کہ اب تک 17 مبینہ جاسوسوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ یہ تمام افراد ایرانی بتائے گئے ہیں اور ان میں سے کچھ کو سزائے موت بھی سنائی جا سکتی ہے۔ ساتھ ہی چند یورپی اور ایشیائی ممالک پر بھی ایران مخالف خفیہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔ ایران کے سرکاری ٹی وی نے ان افراد کی تصاویر بھی جاری کی ہیں، جن کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ ان کے سی آئی اے سے براہِ راست روابط تھے۔ ایرانی انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ جاسوس مختلف حساس اداروں میں کام کر رہے تھے۔ ان میں اقتصادی، جوہری اور فوجی تنصیبات بھی شامل ہیں۔ یہ افراد حکومتی حساس اداروں میں ملازم تھے یا نجی شعبے میں ان اداروں میں کام کررہے تھے، جو معیشت، جوہری، عسکری اور سائبر فورس سے منسلک ہیں۔ یہ لوگ آزادانہ طور پر کام کرتے تھے اور انفرادی سطح پر ہی معلومات امریکا میں سی آئی اے افسر کو پہنچایا کرتے تھے۔ تاہم امریکا نے ایرانی دعوے کی تردید کی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ایران کے ہاتھوں سی آئی اے کے جاسوسوں کی گرفتاری کی خبر بالکل بے بنیاد ہے، جس میں رتی برابر سچائی نہیں۔ یہ ڈرون طیارہ مار گرانے کی طرح کے جھوٹوں اور پروپیگنڈے کا تسلسل ہے۔ دوسری جانب جاپانی وزیراعظم شنزو آبے کا کہنا ہے کہ ان کا ملک امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی ختم کرانے کے لیے حتی الامکان کوشش کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے یہ بات پیر کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔