دھاگے کے تاجروں کو ودہولڈنگ ٹیکس سے استثنیٰ دینا درست ہے، جنید ماکڈا

213

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( کے سی سی آئی ) کے صدر جنید اسماعیل ماکڈا نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) کی جانب سے کے سی سی آئی سے مختلف اجلاس منعقد کرنے اور اُن کی تجویز پر غور کرتے ہوئے یارن کے تاجروں کو ودہولڈنگ ٹیکس سے استثنیٰ دینے کو سراہا ہے کیونکہ یارن کے تاجر اضافی ٹیکسوں کے بوجھ تلے دب کر رہ گئے تھے۔ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ انکم ٹیکس کے استثنیٰ کے حوالے سے پارٹIV کے سیکشن45اے کے تحت ٹیکسٹائل و آرٹیکلز، قالین، لیدر سمیت مصنوعی لیدر جوتوں،جراحی کے سامان اور کھیلوں کے شعبے میں ٹیکس دینے والوں کو یارن کے تاجروں کی جانب سے فروخت، سپلائی اور خدمات پر ودہولڈنگ ٹیکس منہا نہیں کیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ یارن کے تاجر ہر ماہ کے30ویں دن ماہانہ بنیاد پر اپنے سالانہ ٹرن اوور کا0.1فیصد کم سے کم ٹیکس کے طور پر ادا کریں گے اور ماہانہ بنیاد پر انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 165 کے تحت ودہولڈنگ ٹیکس اسٹیٹمنٹ ای فائلنگ کے ذریعے جمع کروائیں گے جس کا مطالبہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے طویل عرصے سے کیا جارہا تھا۔کے سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ انکم ٹیکس کے سیکشن 113کی غلط تشریح اور اطلاق کیا گیا تھا جو ایس آر او 333(I) 2011 کی اصل روح کے برعکس تھا لہٰذا ہم امید کرتے ہیں کہ اب اس قسم کی غلطیوں کو نہیں دہرایا جائے گااور ایف بی آر ایسے اقدامات جاری رکھے گا جن کی اشد ضرورت ہے کیونکہ معیشت کے مختلف شعبوں سے وابستہ ایماندار ٹیکس دہندگان کی کاروباری لاگت میں بے انتہا اضافے کی وجہ سے بہت زیادہ مشکلات کا سامنا ہے اور ان کے لیے اپنا کاروبار جاری رکھنا دشوار ہو گیا ہے لہٰذا کاورباری لاگت کو کم کرنے کے لیے برابری کی بنیاد پر کاروباری مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔