نائن زیرو اسلحہ برآمد گی کیس:ٹرائل ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم

160

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو اور خورشید میموریل ہال پر رینجرز چھاپے کا معاملہ، سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیوایم کے ٹارگٹ کلر فیصل عرف موٹا کے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے سے متعلق درخواست مسترد کردی۔سندھ ہائی کورٹ میں فیصل عرف موٹا کے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کر سے متعلق سماعت ہوئی۔ عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے ایک ماہ میں ایم کیوایم مرکز سے خطرناک اسلحہ برآمد گی کیس کا ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا۔رینجرزپراسیکیوٹرنے دلائل دیے کہ ایم کیوایم مرکز پر دہشت گردوں نے پناہ حاصل کررکھی تھی،رینجرز نے چھاپے کے دوران ایم کیوایم مرکز سے ناٹو کا اسلحہ بھی برآمد کیا،اسلحہ کراچی میں ہونے والی دہشت گردی میں استعمال ہونا تھا،ایم کیوایم کے مطلوب ٹارگٹ کلرز کے خلاف4 گواہوں نے بھی بیان قلمبند کرادیے ہیں،ملزم فیصل موٹا کی درخواست ناقابل سماعت ہے جب کہ درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیے کہ رینجرز نے 11 اپریل 2015ء کوایم کیوایم مرکز نائن زیرو اور خورشید میموریل ہال پر چھاپہ مارا تھا، چھاپے کے دوران آوانبم اور بارود برآمد کیا گیا تھا، آوان بم راکٹ لانچر کے بغیر نہیں چل سکتا،مقدمہ دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا اس لیے کیس سیشن عدالت میں چلانے کا حکم دیا جائے، انسداد دہشت گردی عدالت نے مقدمہ سیشن عدالت منتقل کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی،انسداد دہشت گردی کی عدالت نے صحافی ولی بابر قتل کیس میں ایم کیوایم ٹارگٹ کلر فیصل موٹا کو سزا ئے موت بھی سنا رکھی ہے ۔