پولیس سرمایہ کاروں کو ہراساں کرنے سے باز رہے، بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م

229

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پولیس سرمایہ کاروں کو ہراساں کرنے اور لوٹنے سے باز رہے۔ 26جون2019بروز بدھ نصف شب حیدرآباد پولیس نے غیر قانونی طور پرہاشمی کالونی سائٹ ایریا حیدرآباد میں واقع براق آئل ملز(پرائیویٹ) لمیٹڈپر چھاپہ مارا اور سب سے پہلے سرولنس کیمرے ہٹا دئیے تاکہ انکے جرم کا کوئی ثبوت نہ رہے۔ اس کے بعد چوکیداروں کو ایک کمرے میں بند کرکے بھاری مالیت کا لبریکینٹ اپنے ساتھ لائی ہوئی گاڑیوں میں لوڈ کیا۔ فیکٹری کے مالک عبدالجبارکو ساتھ والی فیکٹری کے سیکورٹی اسٹاف نے صورتحال سے آگاہ کیا جس پر وہ اپنی فیکٹری پہنچ گئے جہاں موجود پولیس کا عملہ نہ ہی چھاپے کا کوئی جواز پیش کر سکااور نہ ہی کوئی دستاویز۔وہ کبھی کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو اور کبھی ایڈیشنل آئی جی حیدرآبادکواس کاروائی کا ذمہ دار قرار دیتے رہے اور لوٹا ہوا مال واپس کرنے پر بھی آمادہ نہیں ہوئے اور ڈی آئی جی کی مداخلت پر واپس چلے گئے۔پولیس کا کہنا تھا کہ فیکٹری میں تیار ہونے والا آئل جعلی ہے مگر انھیں شاید معلوم نہیں کہ جعلی آئل بنانے والوں کے خلاف کاروائی پولیس کا نہیں بلکہ اوگرا کا کام ہے جبکہ مذکورہ فیکٹری اوگرا، SEPA،SECP اورHDIP کی با قا عدہ لا ئسنس یا فتہ ہے ، اسکے علا وہ سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس دھندہ اورحیدرآباد چیمبرکی بھی ممبر ہے ۔اگر فیکٹری میں کوئی غیر قانونی کام ہو رہا تھا تو پولیس نے اسے ریکارڈ کا حصہ کیوں نہیں بنایا۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ پولیس اچھی شہرت کے حامل بھاری ٹیکس ادا کرنے والے صنعتکاروں کو غیر قانونی طور پرہراساں نہ کرے اور نہ ہی لوٹ مار کرے۔ انھوں نے آئی جی سندھ سید کلیم امام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائیں۔