شریف برادران کو سعودی شہزادوں کے ساتھ مل کر کرپشن کے الزام میں طلب کیا گیا

1287

اسلام آباد(آن لائن) شریف برادران کی سعودی عرب میں ایک ساتھ موجودگی کے بارے میں ایک طرف این آر او کی خبریں عام ہیں اور دوسری طرف یہ انکشاف بھی کیا جارہا ہے کہ دونوں بھائیوں کو سعودی شہزادوں کے ساتھ مل کر کرپشن کرنے کے الزام میں طلب کیا گیا ہے۔معتبر سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کرپشن کے الزام میں گرفتار سعودی شہزادوں سے8اہم شخصیات کے تعلقات کی تصدیق کی گئی ہے،ان میں پاکستان کے سابق وزیراعظم میاں محمدنواز شریف، سابق بنگالی وزیراعظم خالدہ ضیا اور لبنان کے مستعفی ہو نے والے وزیراعظم سعد حریری بھی شامل ہیں۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلیمان نے کرپشن کے خلاف تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے بڑے پیمانے پر تحقیقات کا آغاز کیا ہے، اس کی زد میں شریف برادران بھی آئے ہوئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے تحقیقات کا علم ہوتے ہی مولانا ساجد میر کو خصوصی مشن پر بھیجا تھا تاکہ کسی نہ کسی طرح معاملے کو گول کیا جا سکے،مولاناساجد میر نے کم و پیش 15روز کی انتھک کوششوں کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمدشہباز شریف کو بلایا اور اسی دوران ترک وزیراعظم علی بن یلدرم کو بھی سعودی عرب بلا لیا گیا لیکن کرپشن کے تانے بانے بہت زیادہ بگڑے ہونے کی وجہ سے شہباز شریف نے بڑے بھائی نواز شریف کو بھی جدہ بلا لیا ہے۔ذرائع کے مطابق سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ستمبر میں اپنے دورہ لاہور کے دوران متعدد حلقوں کو بتایا تھا کہ میاں نواز شریف ملکی سلامتی کے اداروں اور عدلیہ کیخلاف ملک گیر مہم شروع کرنے جارہے ہیں اور اس مہم جوئی کو بھارتی لابی کی مکمل سپورٹ حاصل ہے۔اسی دوران سعودی عرب نے جب اپنے ملک میں کرپٹ سعودی شہزادوں کو حراست میں لیا تو کرپشن کی کڑیاں پاکستان کے موجودہ حکمران خاندان سے بھی جا ملیں۔ذرائع کے مطابق نواز شریف اورشہباز شریف اس وقت سعودی عرب میں اپنے خلاف تحقیقات کو بند کرانے کی سرتوڑ کوشش کر رہے ہیں۔ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ جب دونوں بھائی سعودی عرب سے واپس لوٹیں گے تو ان کے پاس نئے این آر او کی دستاویزات نہیں ہوں گی بلکہ انٹر نیشنل کرپشن میں ملوث ہونے کی دستاویزات ان کے پاس ہوں گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی سفیر نے گزشتہ روز اسی لیے عمران خان کو ٹیلی فون کیا تھا کہ انہیں اعتماد میں لیا جاسکے اور دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان بداعتمادی کی فضاپیدا نہ ہو۔سعودی سفیر نواف سعید المالکی نے عمران خان اور کئی دوسرے سیاسی رہنماؤں پر واضح کر دیا ہے کہ شریف برادران کو این آر او کے لیے نہیں بلکہ کچھ حساس معاملات کی تفتیش کے لیے بلایا گیا ہے۔ سیاسی ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف اگر سعودی شہزادوں سے مل کر کرپشن کرنے کے الزامات ثابت ہوگئے تو اس خاندان کی سیاست مکمل طورپرختم ہو جائے گی۔