مقبوضہ کشمیر میں کورونا سے اموات پر تشویش ہے‘ دنیا نوٹس لے‘ شاہ محمود قریشی

142

اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود کی زیر صدارت وڈیو لنک کا اجلاس ہفتہ کو وزارت خارجہ میں منعقد ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران سمیت نیو یارک میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم اور جنیوا میں پاکستان کے مستقل مندوب خلیل ہاشمی بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت کئی چیلنجز کا سامنا ہے ایک طرف پوری دنیا کے ساتھ ساتھ پاکستان بھی کورونا وبائی چیلنج سے نبرد آزما ہے تو دوسری طرف بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو بدستور جاری رکھے ہوئے ہے ۔ا۔نہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور اس وبا کے نتیجے میں اموات کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جو انتہائی تشویشناک امر ہے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اقوام عالم کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں محصور 80 لاکھ بے گناہ کشمیریوں کی حالت زار کی طرف مبذول کروانے اور انہیں بھارتی استبداد سے نجات دلانے کے لیے کوششوں میں تیزی لانا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کی تبدیلی کے دیرینہ خواب کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ڈومیسائل سے متعلقہ قواعد و ضوابط میں تبدیلی بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ بھارتی جیلوں میں مقید، کشمیری رہنماؤں اور ہزاروں نوجوانوں کو کورونا وبائی حملے سے بچانے کے لیے، عالمی برادری انسانیت کے ناطے ان کی رہا کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے ۔ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ اور جنیوا میں تعینات مستقل مندوبین کو بھارتی جارحیت اور کشمیر میں اس کے ریاستی مظالم کو اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی فورمز پر اجاگر کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ ۔موجودہ عالمی وبائی چیلنج کے پیش نظر، وزیر اعظم عمران خان نے کم وسائل کے حامل، ترقی پذیر ممالک کو واجب الادا قرضوں کی ادائیگی میں سہولت فراہم کرنے کی تجویز دی ہے جسے مختلف بین الاقوامی فورمز پر زیر بحث لایا جا رہا ہے ۔وزیر خارجہ نے مستقل مندوبین کو اس حوالے سے اپنی کاوشیں بروئے کار لانے کی ہدایت کی۔