اسرائیلی دہشت گردی عروج پر ،ایک سال میں شام پر 50 حملے

542
دمشق: شام پر اسرائیلی جارحیت کے بعد متاثرہ علاقوں سے دھواں اٹھ رہا ہے (فائل فوٹو) گزشتہ برس شام کے مختلف علاقوں پر اسرائیل نے 50 سے زائد مقامات کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی فوج نے 2020ء کے دوران شام پر 50حملوں کا اعتراف کرلیا۔ شام میں اپنے فضائی حملوں سے متعلق اکثر خاموش رہنے والی صہیونی فوج کا کہنا تھا کہ تمام حملوں میں اسدی فوج، ایرانی جنگجوؤں اور حزب اللہ کے ارکان کو نشانہ بنایا گیا۔ 31 دسمبر کو جاری کی گئی اسرائیلی ڈیفنس فورسز کی سالانہ رپورٹ میں نشانہ بنائے گئے عسکری اہداف کی تفصیلات بیان نہیں کی گئیں۔ آئی ڈی ایفکی رپورٹ کے مطابق 2020ء کے دوران اسرائیلی جنگی طیاروں نے مجموعی طور پر شام میں 1400بار پروازکی۔ جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سالانہ رپورٹ میں 20دسمبر تک کے عسکری اعداد و شمار شامل کیے گئے ہیں۔ اس کے بعد کی گئی کسی کارروائی کو رپورٹ کا حصہ نہیں بنایا گیا۔ صہیونی فوج نے بدھ کے روز بھی حملہ کیا گیا تھا،جس میں کئی جانیں گئی تھیں۔ کارروائی کے دوران دمشق کے قریب اسدی فوج کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا تھا،جس میں ایک فوجی ہلاک اور 3دیگر جنگجو زخمی ہو گئے تھے۔ ادھر شامی مبصر برائے انسانی حقوق کی رپورٹ کے مطابق 2020ء کے دوران میں 6ہزار 800افراد ہلاک ہوئے۔ ایک عشرے سے جاری جنگ کے دوران میں شام میں یہ سالانہ سب سے کم ہلاکتیں ہیں۔ 2019ء میں تشدد کے واقعات میں 10ہزار سے زیادہ افراد مارے گئے تھے۔ 2014ء سب سے زیادہ ہلاکت آفریں سال ثابت ہوا تھا اور76ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ سالانہ رپورٹ کے مطابق 2020ء میں حماس کے زیر انتظام غزہ کے فلسطینی علاقے سے اسرائیل پر مجموعی طور پر 176راکٹ فائر کیے گئے۔ ان میں سے 90راکٹ کھلی جگہوں پر گرے اور ان سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔ اس کے علاوہ غزہ سے فائر کیے گئے راکٹوں میں سے 80کو اسرائیلی فضائی دفاعی نظام نے ہوا میں ہی تباہ کر دیا تھا۔ فلسطینی تحریک مزاحمت حماس 2007ء میں غزہ میں اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھی،جس کے بعد اس کی اسرائیل کے ساتھ 3بڑی جھڑپیں ہو چکی ہیں۔ ان میں سے پہلی جھڑپ دسمبر 2008ء میں شروع ہوئی تھی، جب اسرائیل نے غزہ سے راکٹ حملوں کو روکنے کے لیے آپریشن کا آغاز کیا تھا۔ یہ جنگ مصر کی ثالثی کوششوں کے نتیجے میں جنوری 2009ء میں ختم ہوئی تھی اور اس میں 1440فلسطینی اور 13اسرائیلی مارے گئے تھے۔