جولائی سے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 2-3 روپے کی کمی متوقع

324

کراچی: درآمدات میں اضافے کی وجہ سے جولائی میں ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر میں کمی متوقع ہے ۔

مقامی کرنسی میں کئی بار استحکام دیکھنے کو ملا  اتار چڑہاؤ میں اتنا زیادہ فرق نہیں ہوا  جبکہ  جمعہ کو معمولی فائدے لیتے ہوئے 278.21 پر بند ہوئی  ۔

فنانشل ٹرمینل ٹریس مارک نے جمعے کو ہونے والے فنانشل مارکیٹس ایسوسی ایشن  کے پینل مباحثے میں ‘رائے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس بات پر اتفاق رائے ہے کہ اگر معیشت ترقی کرتی ہے تو درآمدی دباؤ بڑھے گا ۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ جولائی کے بعد روپے کی ماہانہ قدر میں 2-3 روپے فی ڈالر کی کمی دیکھی جا سکتی ہے۔

ٹریس مارک نے کہا کہ تقریباً تمام ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ روپے کی قدر معمولی حد سے زیادہ ہے۔ اس نے مزید کہا کہ اگر درآمدات اور سرمائے کی پابندیاں نہ ہوتیں تو کرنسی بہت کم ہوتی۔

کرنسی کے بارے میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی رپورٹ کا مطلب یہ بھی ہے کہ روپے کی قدر زیادہ ہے۔

اس نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ کرنسی کی قدر کی پیمائش اور مسلسل کمی کی ضرورت ہوگی۔

مارکیٹ پر نظر رکھنے والے روپے کی پوزیشن پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں اگر پاکستان آئی ایم ایف سے نیا بیل آؤٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوتا ہے ، اس سے پاکستان کتنا فائدہ حاصل کرتا ہے  ۔