وزیراعلیٰ گنڈا پور کی محسن نقوی سے ملاقات، کے پی کے کی صورتحال پر تبادلہ خیال

230

اسلام آباد: خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اسلام آباد میں وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران انہوں نے خیبرپختونخوا کی موجودہ صورتحال پر خصوصی طور پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے لوڈ شیڈنگ اور بجلی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

وفاقی وزراء اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے ان مسائل کو اجتماعی طور پر حل کرنے پر اتفاق کیا۔

انہوں نے مزید بات چیت کے لیے کل ایک اور میٹنگ شیڈول کرنے کا فیصلہ کیا۔

گزشتہ روز وزیراعلیٰ نے اسلام آباد میں اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے اجلاس میں شرکت کی۔

ایس آئی ایف سی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ انہوں نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اجلاس میں کے پی کے مطالبات پیش کیے ہیں، وفاقی حکومت سے صوبے کو اپنے واجبات کی ادائیگی کے لیے کہا ہے۔

کے پی کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت صوبے کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور کسی کو “غیر مناسب فائدہ” اٹھانے کی اجازت نہیں دے گی۔

اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے دوران، وزیراعلیٰ گنڈا پور نے کہا کہ وہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) اور صوبائی طور پر زیر انتظام قبائلی علاقوں (پاٹا) پر ٹیکس لگانے کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے واجبات سے متعلق آخری تاریخ بھی زیر بحث آئی۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 13 مارچ کو کے پی کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اپنی حریف پاکستان مسلم لیگ نواز سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم شہباز شریف سے پہلی ملاقات کی۔

بعد ازاں، پی ٹی آئی کے اسد قیصر نے خیبرپختونخوا (کے پی) کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو مرکز سے تعلقات منقطع کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ وقت ’مزاحمت‘ کا نہیں، مفاہمت کا ہے۔