قرآن پاک بے حرمتی : 2 مسیح خاندانوں کو با حفاظت بچا لیا گیا، پولیس

301

سرگودھا : پنجاب کے شہر  سرگودھا کی  مجاہد کالونی میں دو مسیحی خاندانوں کو مشتعل ہجوم سے بچایا گیا جس نے ان کے گھروں پر حملہ کیا گیا ۔

سرگودھا کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اسد اعجاز ملہی نے بتایا کہ یہ واقعہ مبینہ طور پر بے حرمتی کی وجہ سے ہوا، لیکن انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ “جب پولیس پہنچی تو ہجوم گھروں کے باہر جمع ہو گیا تھا۔ افسران نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور تمام رہائشیوں کو بحفاظت باہر نکال لیا ۔

انہوں نے مزید کہا، ’’پولیس نے پرامن طریقے سے بھیڑ کو منتشر کیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس امن و امان برقرار رکھے ہوئے ہے  اور غیر تصدیق شدہ سوشل میڈیا فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ایک ہجوم ایک خونخوار آدمی کے گرد گھیرا ہوا ہے اور دیگر، بشمول نوعمر افراد، فرنیچر کو توڑتے ہوئے ہیں۔ ایک اور ویڈیو میں ایک گھر کے باہر ایک بڑی آگ کو دیکھا گیا۔ ڈی پی او ملہی نے ان کو “جعلی ویڈیوز” قرار دیتے ہوئے اس بات پر اصرار کیا کہ کوئی زخمی نہیں ہوا۔

تاہم، ایک زخمی شخص کے رشتہ دار نے اس کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے چچا کی حالت مقامی ہسپتال میں تشویشناک ہے۔

ایک پریس بیان میں کہا گیا کہ واقعے کے ردعمل میں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے کے لیے روانہ ہوئے۔

مینگل واقعے کی وجوہات اور تحقیقات کا جائزہ لیں گے اور تمام سینئر افسران کو ہر پہلو سے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

۔‘‘ مینگل نے کہا  کہ پاکستان ہم سب کا ہے۔ مذہب کی آڑ میں کسی قسم کی ناانصافی برداشت نہیں کی جائے گی۔ مکمل تحقیقات کے بعد قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی ۔