اسلام آباد میں مسمار کیے گئے پارٹی دفتر کے باہر پی ٹی آئی رہنماؤں کے ڈیرے

223
immediate resignation

اسلام آباد: کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر پر مبینہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کے بعد حکومت اور پاکستان تحریک انصاف  کے درمیان محاذ آرائی ایک بار پھر شدت اختیار کرگئی ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپنی پارٹی سیکرٹریٹ کے باہر خیمہ لگا دیا ہے جسے جزوی طور پر گرا کر سیل کر دیا گیا ہے۔

کیمپ سے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ معاملے کے حوالے سے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے جبکہ عمر ایوب نے آخری دم تک لڑنے کا عزم ظاہر کیا۔

پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شبلی فراز نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ دفتر گراؤ، نشان چھین لو لیکن آپ ہمیں ڈرا نہیں سکتے۔

دوسری جانب وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مبینہ تجاوزات کے خلاف آپریشن حکومت کا نہیں بلکہ سی ڈی اے کا فیصلہ ہے۔

یہ معاملہ اسلام آباد میں سی ڈی اے کے آپریشن سے شروع ہوا، جس کے دوران پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کے باہر قائم مبینہ تجاوزات کو مسمار کر دیا گیا۔ پی ٹی آئی رہنما عامر مغل اور دیگر نے مزاحمت کی جس کے نتیجے میں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔