کسی ایک کی سزا پورے معاشرے کو نہیں دی جاسکتی،بجلی کا ایشو ہمارے کنٹرول سے باہر ہے: سعید غنی

264

کراچی: سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ کسی ایک کی سزا پورے معاشرے کو نہیں دی جاسکتی،بجلی کا ایشو ہمارے کنٹرول سے باہر ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک کی پالیسیز ہماری سمجھ سےباہر ہیں، یہ کیا طریقہ ہے کوئی بجلی چوری کرے تو پورے محلے کی بجلی بند کردو، جو لوگ بجلی کا بل دیتے ہیں وہ لوڈشیڈنگ کا سامنا کیوں کرتے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ بجلی کا ایشو ہمارے کنٹرول سے باہر ہے، تسلیم کرتا ہوں کہ کوئی ادارہ اپنی جیب سے پیسے خرچ کرکے بجلی فراہم نہیں کرسکتا، بجلی چوری کی کبھی بھی حوصلہ افزائی نہیں کرتے، گرمی سے پریشان حال لوگ سڑکوں پر نکلتے ہیں، احتجاج کرنےوالوں پر ہی مقدمہ درج کردیا جاتا ہے۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ اجتماعی طورپر سزا دینا ماضی میں فاٹا میں ہوا کرتا تھا، اجتماعی سزا دینا غیر انسانی تھا، ،جو بل دیتا ہے، اس کو 24 گھنٹے بجلی ملنی چاہیے، جو لوگ بجلی کا بل ادا نہیں کرتے ان کے خلاف ایف آئی آر کٹنی چاہیے، بجلی کاٹ دیں، کراچی میں اجتماعی سزا کا نظام کے الیکٹرک نے رائج کردیا اور ڈھٹائی سے مانتے بھی ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی چوری کی وجہ سے بل دینے والوں کو بجلی مہنگی ملتی ہے، بجلی چوری کی وجہ سے لاسز کا بوجھ ان پر ڈال دیا جاتا ہے جو بل ادا کرتے ہیں، بجلی چوری کا بوجھ بھی بل ادا کرنے والے اٹھاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اداروں کے پاس نظام نہیں، چوری کی بجلی کا بل بھی ہم پر ڈال دیتے ہیں، اگر سسٹم نہیں تو بناؤ، دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہے اور ہم کہاں ہیں، کون سا ٹیکس کس نے لینا ہے، قانون میں موجود ہے۔