اسلامی جمعیت طلبہ کی یونین کے  انتخابات نہ ہونے پر سندھ ہائیکورٹ میں درخواست جمع

519

کراچی : اسلامی جمعیت طلبہ نے سرکاری جامعات میں تاحال طلبہ یونین کے انتخابات نہ ہونے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ناظم اسلامی جمعیت طلبہ کراچی آبش صدیقی نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 1984 میں فوجی ڈکٹیٹر اور آمر جنرل ایوب خان نے طلبہ یونین  پر پابندی عائد کی تھی جس پر 2019 میں سندھ اسمبلی نے متفقہ قانون سازی کے ذریعے عائد پابندی کو ہٹاتے ہوئے طلبہ یونین کی بحالی کا حکم دیا تھا۔

ناظم اسلامی جمعیت طلبہ کراچی نے کہا کہ پورے صوبے میں کسی بھی تعلیمی ادارے میں سندھ حکومت کی جانب سے تاحال انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں بنایا جاسکا، آج سندھ ہائیکورٹ میں اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے انتخابات نہ کرانے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ بھی درخواست دائر کی گئی ہے اور ہمیں معزز عدالت سے امید ہے کہ وہ جلد صوبائی حکومت کو انتخابات کے انعقاد کا حکم جاری کرے گی۔

 انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ یونین نے ماضی میں ملک خداداد پاکستان کو کئ دانشور، قانون دان ، سائنس دان ، تعلیم دان اور سیاست دان دیے ہیں۔

 درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ عثمان فاروق نے مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ  سندھ کی صوبائی اسمبلی نے 2019 میں کثرتِ رائے سے طلبہ یونین کی بحالی کا بل منظور کیا، جس کے بعد 2022 میں اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا لیکن تاحال صوبہ سندھ میں کسی بھی تعلیمی ادارے میں طلبہ یونین کے انتخابات نہیں کروائے گئے۔