اسرائیلی دہشتگردی عروج پر؛ 7اکتوبر سے اب تک 117 فلسطینی بچے شہید

340
martyred

مقبوضہ بیت المقدس:فلسطین  پر قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی قابض فوج کی دہشت گردی اپنے عروج پر ہے، جس کے نتیجے میں 7 اکتوبر سے لے کر اب تک 117 فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق پہلے سے محصور پٹی غزہ کے علاوہ مغربی کنارے پر بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے پے در پے حملے کیے جا رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے دفتر فار دی کوآرڈینیشن آن ہیومینیٹیریئن افیئرز (او سی ایچ اے) کے تازہ ترین اعداد و شمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مغربی کنارے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی فوج اور یہودی آبادکاروں کے حملوں میں 489 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 117 بچے بھی شامل ہیں۔

شہدا میں سے 472 اسرائیلی فوج اور 10 اسرائیلی آبادکاروں کے حملے میں شہید ہوئے جب کہ 7 شہدا کے بارے میں اس بات کا تعین نہیں ہوسکا کہ یہ اسرائیلی فوج کے حملے میں شہید ہوئے یا اسرائیلی آبادکاروں کا نشانہ بنے۔

او سی ایچ اے کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں کے 896 حملے ہوئے جن میں سے 93 حملوں میں فلسطینیوں کی شہادتیں ہوئیں، 707 حملوں میں فلسطینیوں کی املاک کو نقصان پہنچا اور 96 حملوں میں فلسطینیوں کا جانی اور مالی نقصان ہوا۔

او سی ایچ اے کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حکام کی جانب سے گھروں کو مسمار کیے جانے کی وجہ سے ایک ہزار 964 فلسطینی بشمول 865 بچے بے گھر ہوچکے ہیں۔