بدترین لوڈ شیڈنگ پر کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرکے اسے قومی تحویل میں لیا جائے، منعم ظفر

405

کراچی:جماعت اسلامی کراچی کے عبوری امیر منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ ہم کے الیکٹرک انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنا قبلہ درست کرے اورلوڈ شیڈنگ ختم کرے،ہمارا مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرکے اسے قومی تحویل میں لیا جائے اور اس کافارنزک آڈٹ کیا جائے۔

ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  منعم ظفر خان نے کہا کہ کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے، شدید گرمی و ہیٹ ویوز میں بھی شہر کے بیشتر علاقوں میں 18گھنٹے کی طویل لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے، میٹرک کے امتحانات جاری ہیں،انٹر کے ہونے والے ہیں،طلبہ و طالبات سخت پریشان ہیں کیونکہ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے امتحانات کی تیاری کرنا مشکل ہوگیا ہے،حکومت، کے الیکٹرک اور نیپرا کا شیطانی اتحاد ہے،ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی نے اپنے دور حکومت میں مل کر کے الیکٹرک کو فروخت کیا ہے اور آج بھی یہ دونوں پارٹیاں حکومت کا حصہ ہیں اورکے الیکٹرک نے کراچی کے عوام پر بدترین لوڈ شیڈنگ اور اوور بلنگ کے عذاب میں مبتلا کیا ہوا ہے۔

منعم ظفر نے  اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی کے خلاف اوراہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے اتوار 2جون کو شاہراہ فیصل پر تاریخی و عظیم الشان ”غزہ ملین مارچ“ کیا جائے گا، مار چ سے امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن خطاب کریں گے۔

اُنکا مزید کہنا تھا کہ ملین مارچ کے سلسلے میں 24مئی کو شہر بھر میں مظاہرے جب کہ 26مئی کو ملینیم مال پر معذور افراد کا تاریخی مظاہرہ ہوگا،27سے 30مئی تک شہر کے بڑے شاپنگ مالز اورتجارتی مراکز میں اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کے لیے سرگرمیاں کی جائیں گی اور عوام کو بائیکاٹ مہم میں شریک اور مہم کو مزید تیز کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ31مئی اور یکم جون کو شہر بھر میں ریلیاں اور بڑی شاہراؤں اور اہم پبلک مقامات پر کیمپس لگائے جائیں گے، اہل کراچی اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے اپنی فیملی کے ہمراہ تمام تر سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر غزہ ملین مارچ میں بھرپور شرکت کریں۔

جماعت اسلامی کراچی کے عبوری امیر کا کہنا تھا کہ ہم ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداران کے فضائی حادثے میں جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار اور ایرانی حکومت وعوام سے دلی تعزیت کرتے ہیں،حکومت کرغستان میں پھنسے پاکستانی طلبہ وطالبات کی وطن واپسی یقینی بنائے اور زخمی طلبہ کا سرکاری سطح پر علاج کروایا جائے۔