یورپی یونین نے دنیا کے پہلے اے آئی قانون کی منظوری دیدی

443
EU approves

برسلز: یورپی یونین نے دنیا کے پہلے مصنوعی ذہانت (اے آئی )قانون کی منظوری دے دی ۔یورپی یونین کونسل کی جانب سے آرٹی فیشل انٹیلی جنس ایکٹ کی متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔

بیلجیئم کی نائب وزیراعظم پیٹرا ڈی سوٹر نے ایک بیان میں بتایا کہ یہ ایک تاریخی دن ہے، ہم نے اے آئی قانون کو اپنایا ہے جو دنیا میں اس طرز کا پہلا قانون ہے جس میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے خطرات سے اپنے شہریوں اور کاروباری اداروں کے تحفظ اور تنوع کو یقینی بنایا گیا ہے۔مختلف سسٹمز اور اے آئی کی اقسام کو مدنظر رکھ کر مختلف کیٹیگریز کے تحت قانون کااطلاق ہوگا۔جس سسٹم سے زیادہ خطرہ لاحق ہوگا، اس پر زیادہ سخت قوانین کا اطلاق ہوگا۔

یورپی کونسل کی جانب سے گورننگ باڈیز کو تشکیل دے کر قانون کے اطلاق کو یقینی بنایا جائے گا۔اس قانون کے تحت ایک اے آئی آفس، خودمختار ماہرین کا ایک پینل، اے آئی بورڈ اور ایڈوائزری فورم کو تشکیل دیا جائے گا جبکہ عام استعمال کے اے آئی ماڈلز کو بھی ریگولیٹ کیا جائے گا۔یورپی یونین کونسل اور یورپین پارلیمنٹ نے ابتدائی طور پر دسمبر 2023 میں اس قانون پر اتقاق کیا تھا اور پھر مارچ 2024 میں پارلیمان سے اس کی منظوری دی گئی۔اب یورپی کونسل نے اس کی متفقہ منظوری دی ہے جس کے بعد اس کے قانون بننے کا عمل مکمل ہوگیا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس قانون سے یورپی یونین سے باہر بھی اثرات مرتب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اس قانون کی رسائی عالمی سطح پر ہوگی، یورپی یونین سے باہر موجود ایسی کمپنیاں جو یورپی صارفین کا ڈیٹا اے آئی پلیٹ فارمز کے لیے استعمال کرتی ہیں، انہیں اس قانون پر عمل کرنا ہوگا، اسی طرح دیگر ممالک اور خطوں کے لیے اے آئی ایکٹ بلیو پرنٹ کا کام کرے گا۔اس قانون کا باضابطہ طور پر مکمل اطلاق 2026 سے ہوگا مگر سوشل اسکورنگ، سی سی ٹی وی فوٹیج یا انٹرنیٹ پر موجود چہروں کی تصاویر اور دیگر مقاصد کے لیے اس کا اطلاق آئندہ 6 ماہ میں ہو جائے گا۔روزمرہ کے کاموں کے لیے کام کرنے والے اے آئی ماڈلز پر اس قانون کا اطلاق 12 ماہ بعد ہوگا جبکہ مختلف مصنوعات میں موجود اے آئی سسٹمز پر اس کا اطلاق 36 ماہ میں ہوگا۔قانون کی خلاف ورزی پر 75 لاکھ یورو سے ساڑھے 3 کروڑ تک جرمانے کی سزا سنائی جا سکے گی۔