شیرافضل کو پارٹی سے نکالے جانے پر اسد قیصر اور شبلی فراز کے درمیان لفظوں کی جنگ چھڑ گئی

180

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر اور سینیٹر شبلی فراز کے درمیان شیر افضل مروت کو پارٹی کی سیاسی کمیٹی سے نکالے جانے پر لفظوں کی جنگ چھڑ گئی ۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کے دوران،اسد قیصر نے شیرافضل مروت کا دفاع کرتے ہوئے پارٹی کی سیاسی کمیٹی سے نکالے جانے کو “ناانصافی” قرار دیا۔

شبلی فراز نے اسد قیصر کی جانب سے شیرافضل مروت کی حمایت میں بات کرنے کے بعد سوال کیا کہ وہ پارٹی پالیسی کے معاملات پر کس سے بات کریں گے۔ آپ نے کچھ سالوں سے پارٹی جوائن کی ہے، میں 1995 سے پی ٹی آئی کے بانی کے ساتھ ہوں۔

اسد قیصر نے کہا کہ آپ کون ہوتے ہیں مجھ سے اس طرح بات کرنے والے؟ سیاسی کمیٹی کو جس طرح سے شیر افضل مروت کے خلاف استعمال کیا گیا وہ ناانصافی ہے، جس کے بعد سیاسی کمیٹی کے ارکان نے شبلی فراز پر معافی مانگنے کے لیے دباؤ ڈالا۔

ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ شبلی فراز نے ملاقات کے دوران بات کرنے کے انداز اور برتاؤ پر معذرت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسد قیصر شبلی فراز کے رویے پر میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔

9 مئی کو پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمرایوب خان نے کہا کہ شیرافضل مروت کو پارٹی کے بانی عمران خان کی ہدایت پر پارٹی کی کور اور سیاسی کمیٹیوں سے نکال دیا گیا ہے۔

یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب شیرافضل مروت نے عوامی طور پر پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنماؤں پر تنقید کی اور ان کے ماتحت کام کرنے سے انکار کیا۔

ایک روز قبل خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے شیر افضل مروت کو کئی بار سمجھایا ہے کہ وہ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہ کریں، تاہم وہ ہر دوسرے دن پارٹی کے کسی نہ کسی لیڈر پر حملے کرتے تھے۔

پی ٹی آئی کے بانی نے کہا کہ شیرافضل مروت نے پارٹی کے لیے بہت کچھ کیا ہے لیکن انہیں بار بار پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے تھی، انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ پارٹی پالیسی پر عمل کریں گے تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔