اسرائیل کا اقوام متحدہ کے ادارے انروا پر حماس کی مدد کا الزام جھوٹ ثابت ہوگیا

251

جنیوا: صہیونی ریاست کی جانب سے اقوام متحدہ کے ادارے انروا پر حماس کی مدد کرنے کا الزام جھوٹ ثابت ہوگیا۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیل کی جانب سے فلسطین خصوصاً غزہ پر مسلسل بمباری اور جارحیت پر دنیا کی آ نکھوں میں ہمیشہ سے دھول جھونکا جاتا ہے۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے خلاف پروپیگنڈا کرکے صہیونی ریاست امریکی پشت پناہی کے ساتھ اپنی قابض فوج کی دہشت گردی کو جواز فراہم کرتی ہے۔

حال ہی میں فلسطینی مہاجرین کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی انروا پر اسرائیل کی جانب سے فلسطنیی مزاحمتی تنظیم حماس کی مدد کا الزام عائد کیا گیا ہے، جو تحقیقات کے بعد جھوٹ ثابت ہوگیا۔

صہیونی ریاست کی جانب سے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملوں کے حوالے سےالزام عائد کیا گیا تھا کہ انروا کے ملازمین نے حماس کی مدد کی تھی۔ اس جھوٹے الزام کی بنیاد پر اسرائیل نے عالمی ادادے کی امدادی سرگرمیوں پر پابندی عائد کروا دی تھی۔

صہیونی ریاست کے دباؤ پر عالمی ایجنسی کی جانب سے اپنے ان ملازمین کو معطل کرکے تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی تھی، جس نے 2 ماہ تک انکوائری کے بعد نتیجہ بتایا کہ اسرائیل کے انروا ملازمین پر عائد کیے گئے الزامات جھوٹ کے سوا کچھ نہیں۔

اقوام متحدہ کی جائزہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ انروا کے ملازمین کے اسرائیل پر 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے میں حماس کی مدد کرنے کے شواہد نہیں ملے۔ اسرائیل خود بھی اپنے دعوے کے ثبوت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا ہے۔