قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

215

ہم کو وحی سے بتایا گیا ہے کہ عذاب ہے اْس کے لیے جو جھْٹلائے اور منہ موڑے‘‘۔ فرعون نے کہا ’’اچھا، تو پھر تم دونوں کا رب کون ہے اے موسیٰؑ؟‘‘۔ موسیٰؑ نے جواب دیا ’’ہمارا رب وہ ہے جس نے ہر چیز کو اْس کی ساخت بخشی، پھر اس کو راستہ بتایا‘‘۔ فرعون بولا ’’اور پہلے جو نسلیں گزر چکی ہیں ان کی پھر کیا حالت تھی؟‘‘۔ موسیٰؑ نے کہا ’’اْس کا علم میرے رب کے پاس ایک نوشتے میں محفوظ ہے میرا رب نہ چْوکتا ہے نہ بھْولتا ہے‘‘۔ وہی جس نے تمہارے لیے زمین کا فرش بچھایا، اور اْس میں تمہارے چلنے کو راستے بنائے، اور اوپر سے پانی برسایا، پھر اْس کے ذریعہ سے مختلف اقسام کی پیداوار نکالی۔ (سورۃ طہ:48تا53)

سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ: رسول اللہؐ نے فرمایا روزہ دوزخ سے بچنے کے لیے ایک ڈھال ہے اس لیے (روزہ دار) نہ فحش باتیں کرے اور نہ جہالت کی باتیں اور اگر کوئی شخص اس سے لڑے یا اسے گالی دے تو اس کا جواب صرف یہ ہونا چاہیے کہ میں روزہ دار ہوں۔ اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک کستوری کی خوشبو سے بھی زیادہ پسندیدہ اور پاکیزہ ہے، (اللہ تعالیٰ فرماتا ہے) بندہ اپنا کھانا پینا اور اپنی شہوت میرے لیے چھوڑ دیتا ہے، روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا اور (دوسری) نیکیوں کا ثواب بھی اصل نیکی کے دس گنا ہوتا ہے۔ (بخاری)